0
Tuesday 19 Feb 2013 21:38

لاہور میں بھی کارکنوں کا دھرنا ختم کرنے سے انکار، ائیر پورٹ بھی جام کر دیا گیا

لاہور میں بھی کارکنوں کا دھرنا ختم کرنے سے انکار، ائیر پورٹ بھی جام کر دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ مرکزی قیادت کے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے باوجود کارکنوں نے حکومت کی جانب سے عملی اقدام کرنے تک دھرنا دیئے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور پورے ملک میں دھرنے جاری ہیں۔ لاہور میں بھی کئی مقامات پر دھرنے جاری ہیں اور لوگ سردی کے باوجود کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں۔ لاہور ائیرپورٹ پر بھی دھرنا دے کر تمام راستے بند کر دیئے گئے ہیں جن کی وجہ سے تمام فلائٹس بھی منسوخ ہو گئی ہیں۔ جبکہ مال روڈ پر بھی دھرنے کا مرکزی اجتماج جاری و ساری ہے۔

سانحہ کوئٹہ کیخلاف لاہور بھر میں 12 سے زائد مقامات پر دھرنے جاری ہیں جبکہ پنجاب بھر میں 170 سے زائد مقامات پر احتجاجی دھرنے دیئے گئے ہیں۔ لاہور میں گورنر ہاؤس، ٹھوکر نیاز بیگ، میکلوڈ روڈ، بیرون موچی دروازہ، چونگی امر سدھو، بابو صابو، امامیہ کالونی، مرید کے میں مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا گزشتہ 26 گھنٹوں سے احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

بیرون موچی دروازہ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید حیدر موسوی نے کہا کہ پورا پاکستان شیعان حیدر کرار کی مٹھی میں بند ہے۔ چونگی امرسدھو فیروز پور روڈ پر دھرنے سے علامہ حسنین عارف سیکرٹری امور شہداء مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی سرپرستی میں کالعدم گروہوں نے اب پنجاب میں بھی سر اٹھانا شروع کر دیا ہے۔ شہید ڈاکٹر علی حیدر اور ان کے دس سالہ بیٹے کی شہادت اسی کا شاخسانہ ہے۔ ٹھوکر نیاز بیگ جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ محمد اقبال کامرانی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع لاہور نے کہا کہ پاکستان کے حکمران اور سیکورٹی ادارے بے حس ہو گئے ہیں، شہداء کا خون ضرور رنگ لائے گا اور ظالموں کو ضرور اپنے انجام تک پہنچائیں گے۔

گورنر ہاؤس کے سامنے مال روڈ پر مرکزی دھرنے سے مرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اطہر عمران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغربی مفادات کی خاطر ملک کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا گیا ہے، ملت جعفریہ اب بیدار ہو چکی ہے اور اپنے دشمنوں اور ان ظالم طاقتوں سے حقوق چھین کر رہیں گے اور آج ہم نے پوری دنیا کو بتا دیا ہے کہ پاکستان کے ہم ہی حقیقی وارث ہیں۔ دھرنے سے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی سربراہ عاصمہ جہانگیر نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قاتلوں کے محافظ موجودہ حکمران اور سیکورٹی ادارے ہیں جن کو ہم اپنے پیٹ کاٹ کر پال رہے ہیں، اگر یہ سیکورٹی ادارے عوام کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہیں تو انہیں بر طرف کر کے شامل تفتیش کرنا چاہیئے تا کہ اصل قاتلوں تک رسائی ممکن ہو۔

دھرنے میں سول سوسائٹی اور ذمہ دار شہری پاکستان کے وفد نے بھی شرکت کی۔ جسٹس ناصرہ جاوید اقبال رہنما ذمہ دار شہری پاکستان نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے کہا آپ کی اس جدوجہد میں پوری سول سوسائٹی اور ذمہ دار شہری پاکستان برابر کے شریک ہیں اور آپ لوگوں کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ لاہور کے علاوہ پنجاب کے دیگر حصوں فیصل آباد، جڑانوالہ، بورے والہ، ملتان، جھنگ، بھکر، ڈی آئی خان، گوجرانوالہ، جہلم، گجرات، لالہ موسیٰ، راولپنڈی، اوکاڑہ، سرگودھا، چکوال غرض یہ کہ چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں دھرنے دیئے گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 241025
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش