0
Wednesday 20 Feb 2013 09:08

مقبوضہ کشمیر میں مظاہروں کے دوران کی گئی پولیس کی عکس بندی، 300 نوجوان گرفتار

مقبوضہ کشمیر میں مظاہروں کے دوران کی گئی پولیس کی عکس بندی، 300 نوجوان گرفتار
اسلام ٹائمز۔ 9 فروری کو تہاڑ جیل میں محمد افضل گورو کو پھانسی پر چڑھائے جانے کے بعد سے گرفتاریوں کی لہر نے زور پکڑ لیا ہے اور مقبوضہ کشمیر کے اطراف و اکناف میں دوران شب چھاپوں کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے، محتاط اعداد و شمار کے مطابق 300 سے زائد نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ہے، ریاستی وزیر مملکت برائے امور داخلہ نے حالیہ دنوں میں کہا تھا کہ یہ گرفتاریاں احتیاطی نوعیت کی ہیں اور گرفتار شدگان کے خلاف کوئی نئے کیس درج نہیں کئے جائیں گے، 9 فروری کو تہاڑ میں پھانسی کے واقعہ کے بعد اگر چہ ممکنہ احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ کردیا گیا جو کہ 8 دن تک جاری رہا تاہم کرفیو کے دوران سے پورے دس روز تک پوری وادی میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور پولیس و بھارتی فورسز کے ساتھ پُرتشدد جھڑپیں بھی ہوئیں، کشمیر کے جن علاقوں میں اور جہاں کہیں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے وہاں پولیس نے مظاہروں کی عکس بندی کی اور گذشتہ چار دنوں سے ہر ایک پولیس تھانے میں عکس بند کی گئی کارروائیوں کا مشاہدہ کیا گیا اور اس کی بناء پر شبانہ چھاپے ڈالے جارہے ہیں۔

شہر خاص کے نوہٹہ بہوری کدل، صفاکدل، گوجوارہ، نالہ مار نوہٹہ علاقوں سے نوجوانوں کو گرفتار کر کے مقامی تھانوں میں رکھا گیا ہے، شہر خاص کے نوشہرہ علاقہ کے رہنے والے ریاض احمد نے بتایا کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب ایک بجے کے قریب پولیس اسٹیشن صورہ سے وابستہ پولیس اہلکاروں اور سی آر پی ایف کی بھاری جمعیت نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران چار افراد کو گرفتار کر لیا، پولیس کو جن افراد کی تلاش تھی اگرچہ وہ گھروں میں موجود نہ تھے تو ان کے والدین کو بھی گرفتار کر لیا گیا، یہ سب افراد پولیس تھانہ صورہ میں نظر بند ہیں، ادھر نوہٹہ و ملحقہ علاوں میں بھی شبانہ چھاپوں کی اطلاعات ہیں اور یہاں بھی تقریباً درجن بھر افراد کو نوہٹہ پولیس اسٹیشن میں قید رکھا گیا ہے، نوہٹہ سرینگر میں رہنے والے محمد افضل نے بتایا کہ کرفیو کھل جانے کے بعد تقریباً ہر روز صبح صادق سے قبل پولیس کی بھاری جمعیت لوگوں کے گھروں میں گھس کر گرفتاریاں عمل میں لاتی ہیں اور جہاں ان کو مطلوبہ نوجوان نہیں ملتے وہاں ان کے والد یا قریبی رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا جاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 241130
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش