0
Sunday 24 Feb 2013 09:58

حکومت اپنی خفت مٹانے کی خاطر قائدین کو عوام سے دور رکھنے کی پالیسی پر گامزن، نیشنل فرنٹ

حکومت اپنی خفت مٹانے کی خاطر قائدین کو عوام سے دور رکھنے کی پالیسی پر گامزن، نیشنل فرنٹ
اسلام ٹائمز۔ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نعیم احمد خان کو مسلسل تیسری بار عدالت کے سامنے پیش نہ کرنے سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ ریاستی سرکار قائدین کو عوام سے دور رکھنے کیلئے غیر جمہوری طرز عمل اختیار کررہی ہے، نیشنل فرنٹ کے بیان میں کہا گیا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ یہاں کا عدلیہ بھی حکومت کو بھر پور تعاون فراہم کررہی ہے کیونکہ جس عدالت نے نعیم احمد خان کو 8 فروری کے روز 13 سالہ پرانے من گھڑت کیس کے سلسلے میں جوڈیشل تحویل کے تحت سینٹرل جیل منتقل کیا وہ بھی انتظامیہ سے یہ پوچھنے کی ہمت نہیں رکھتی کہ آخر کیوں اور کس وجہ سے اُنہیں عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ نعیم احمد خان اور سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ سینٹرل جیل سرینگر میں ایام اسیری کاٹ رہے ہیں اُور اُنہیں صرف اس لئے گرفتار کیا گیا ہے تاکہ اُنہیں عوام سے دور رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حریت قائدین کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کے طور و عرض میں نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ سے بھی اس بات کا عندیہ ملتا ہے کہ نام نہاد انتظامیہ کشمیری عوام کو بندوق کی نوک پر اپنی مرضی کے مطابق چلانا چاہتی ہے، انہوں نے بھارت کے پالیسی سازوں کو اس بات کا احساس ہونا چاہئے کہ اُن کی وجہ سے ہی گذشتہ ساٹھ برس سے خطے کا امن درہم برہم ہورہا ہے اس لئے اُنہیں اب کشمیریوں کے سیای مطالبے کو تسلیم کرکے اپنے عوام کی خوشحالی و ترقی کی راہ ہموار کرنی چاہئے، بیان کے مطابق اپنے آپ کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہنے والے کو شہید افضل گورو کی میت اُن کے گھر والوں کو سونپنے میں دیر نہیں کرنی چاہئے کیونکہ کسی کی میت کو بھی جیل میں قید رکھنا ایک غیر مہذب، غیر جمہوری، غیر انسانی اور غیر اصولی طرز عمل ہے۔
خبر کا کوڈ : 242014
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش