0
Monday 25 Feb 2013 00:35

امریکی غیرقانونی پابندیوں کی بدولت ایران مکمل خودمختار اور خودکفیل ملک بن چکا ہے، مائیک گراول

امریکی غیرقانونی پابندیوں کی بدولت ایران مکمل خودمختار اور خودکفیل ملک بن چکا ہے، مائیک گراول
اسلام ٹائمز۔ امریکی ریاست الاسکا سے سابق سینیٹر مائیک گراول نے نشریہ فارن پالیسی کے ساتھ انٹرویو میں کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پابندیاں رنج و زحمت کا باعث بنتی ہیں، لیکن میں آپ کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ لمبے عرصے کی پابندیاں ایران کے لئے اب تک کا بہترین اتفاق ثابت ہوئی ہیں۔ مائیک گراول نے ماہ فروری کے اوائل میں تہران میں تیسری بین الاقوامی ہالیوڈزیسم اور سینما کانفرنس میں شرکت کے لئے ایران کا سفر کیا تھا۔ سابق امریکی سینیٹر نے واضح کیا کہ ان پابندیوں نے ایرانیوں کو مکمل طور پر خودکفیل بنا دیا ہے اور انہیں مجبور کیا ہے کہ اپنی اقتصادی فعالیت کو جاری رکھنے کے لئے اپنی ضرورت کی گاڑِیاں اور دوسری مشینری خود تولید کریں۔

سابق امریکی سینیٹر نے مزید بتایا کہ تہران کے قلب میں مجھے 10 میل تک ڈرائیونگ کرنے کا موقع ملا ہے اور اس دوران میں نے ایک دو منزلہ موٹر وے تعمیر ہوتے ہوئے دیکھا، اور میں آپ کو یہ بھی بتا دوں کہ یہ ایک حیرت انگیز کام تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تہران شہر دنیا کے عام شہروں کی طرح پررونق تھا اور اس میں ترقیاتی کام زور و شور سے جاری تھے اور مختلف راستوں کی بندش سے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا تھا۔ شہر کی ساخت و ساز انتہائی جذاب اور خوبصورت تھی۔ لہذا یہ بات پورے وثوق سے کہی جاسکتی ہے کہ ان پابندیوں کے نتیجے میں ایران نے مکمل خودمختاری اور خود کفالت حاصل کرلی ہے۔ مائیک گراول کا یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران ترقی و پیشرفت کے راستے پر گامزن ہے، کہنا تھا کہ اس ملک کو اپنی ضرورت کی تمام چیزیں خود بنانے پر مجبور کر دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں ان کی اپنی تولیدات کا معیار بلند ہوا ہے اور اب وہ انہیں ایکسپورٹ کر رہے ہیں، اور یہ وہ سب کچھ ہے جو ایران کے سلسلے میں انجام پا رہا ہے۔ 

امریکہ، اسرائیل اور ان کے بعض دوسرے اتحادی بارہا یہ الزام لگاتے رہے کہ ایران اپنے ایٹمی پروگرام کے ذریعے ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ ایران نے کئی بار بڑی شدت کے ساتھ ان الزامات کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ اس نے ایٹمی عدم پھیلاو کے معاہدے این پی ٹی پر دستخط کر رکھے ہیں اور اسے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے کا ممبر ملک ہونے کی حیثیت سے پرامن ایٹمی توانائی کے حصول کا مکمل حق حاصل ہے۔ اس کے علاوہ آئی اے ای اے کے انسپکٹر کئی دفعہ ایران کی ایٹمی تنصیبات کا معائنہ کرچکے ہیں اور انہوں نے بڑی صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام میں کسی قسم کا انحراف دیکھنے میں نہیں آیا، جس کی بنیاد پر کہا جاسکے کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ 

سابق سینیٹر نے امریکی ہدایت پر ایران کے خلاف لگائی جانے والی پابندیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نہیں جانتا کہ جو کام وہ کر رہا ہے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور نہ ہی اس سے مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران نے ابھی تک بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے قوانین کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی اور آئی اے ای اے اپنے انسپکٹرز کو ایران کے مختلف نکات پر معائنہ کے لئے بھیج رہا ہے اور وہ اپنی انسپکش کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مائیک گراول کا انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی مموعیت کے بارے میں فتویٰ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے ابھی تک بہت کم صداقت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے بڑے شفاف انداز میں وضاحت کی ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیار نہیں بنانا چاہتے کیونکہ قرآن پاک نے انہیں ایسا کرنے سے منع کیا ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے اس سال تہران میں ہونے والے غیر وابستہ ممالک کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسلامی جمہوری ایران ایٹمی، کیمیائی اور اسی طرح کے دیگر ہتھیار بنانے کو عظیم اور نابخشودنی گناہ سمجھتا ہے۔
مائیک گراول کا اپنے انٹرویو میں یہ بھی کہنا تھا کہ کوئی ایسی اطلاع جو یہ ثابت کرے کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانا چاہتا ہے موجود نہیں ہے۔ یاد رہے کہ امریکہ و اسرائیل کی طرف سے بار بار الزامات کے باوجود گذشتہ سال 16 امریکی خفیہ ایجنسیوں نے اپنی ایک رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تہران ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کر رہا۔ اسرائیلی خفیہ ایجنسی نے بھی اس رپورٹ کی تائید کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 242337
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش