0
Wednesday 27 Feb 2013 10:48

ڈرون حملے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے، شیری رحمان

ڈرون حملے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے، شیری رحمان
اسلام ٹائمز۔ امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر شیری رحمان نے کہا کہ اگر افغان بحران کی مصالحتی قرارداد منظور نہیں ہوئی تو پاکستان پر اس کے سب سے زیادہ خطرناک اثرات پڑیں گے۔ شیری رحمان نے کہا پاکستان خود کو امریکی فوج کے انخلا کے بعد ہونے والے نتائج کے لیے تیار کررہا ہے جبکہ 2014ء کے بعد ملک کی پالیسی کے اختیارات پر بھی کام کررہا ہے۔

واضح رہے، امریکہ 2014ء کے آخر تک افغانستان میں جنگی کارروائیوں کو ختم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے اور تنازعات کے پرامن حل کے لئے افغان حکومت کی حوصلہ افزائی کررہا ہے کہ وہ طالبان عسکریت پسندوں کو بھی اس عمل میں شامل کریں۔ واشنگٹن میں اٹلانٹک کونسل میں پالیسی تقریر میں شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کو خصوصی رعایتیں دینا بند کردی ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ کوئی نہیں بلکہ افغانی ہی اپنے ملک میں امن کے لیے کام کرسکتے ہیں۔

امریکہ میں متعین پاکستنی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ نے، ہوسکتا ہے مل کر، یہ جنگ جیتی ہو لیکن ہم نے امن کھو دیا۔ کیونکہ ہم تو امریکہ اور سوویت یونین کی طرح اس خطے سے دور نہیں جاسکتے۔ کیونکہ ہم تو آپس میں ہمسایہ ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو "تجارت ، نہ کہ امداد’ کی بنیاد پر آگے بڑھانے پر زور دیا۔
شیری رحمان نے امریکہ کو متنبہ کردیا کہ دہشت گردوں کو صرف ڈرون سے شکست نہیں دی جاسکتی۔ یہ کوئی اچھا خیال نہیں۔ یہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی بھی ہے۔ اور امریکہ کی اپنی ساکھ بھی متاثر ہورہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 242815
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش