0
Saturday 2 Mar 2013 23:40

ملزم کو جرم ثابت ہوئے بغیر سزا دینے کا اختیار کسی کو نہیں، افتخار محمد چودھری

ملزم کو جرم ثابت ہوئے بغیر سزا دینے کا اختیار کسی کو نہیں، افتخار محمد چودھری
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں تمام عدالتیں قانون کی حکمرانی کی علمبردار ہیں، عدالتی افسران کی ترقی کو اکیڈمی میں لازمی تربیت کے حصول سے مشروط کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔ اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری  کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق تمام شہریوں کو برابر کے حقوق حاصل ہیں، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، ملزم کو جرم ثابت ہوئے بغیر سزا دینے کا اختیار کسی کو نہیں، انصاف مہیا کرتے وقت حال میں شامل کردہ آرٹیکل 10 اے کے مطابق عمل کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ قانونی تعلیم کا مقصد صلاحیتوں اور اہلیت میں رہ جانے والی کمی کو پورا کرنا ہے، ملک بھر کے عدالتی افسران کے لئے سالانہ تربیت لازمی ہے، وفاقی قانونی اکیڈمی بہت جلد ایک اعلیٰ تربیتی ادارے میں تبدیل ہو جائے گی، فیز ٹو کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد اکیڈمی کو وفاقی یونیورسٹی برائے قانون و ترویج انصاف کا درجہ دیا جائے گا، اس منصوبے کے تحت عدالتی افسران کی تعلیم و تربیت کے لئے نئی راہیں ہموار ہوں گی، قومی عدالتی پالیسی کے نفاذ کے بعد التوا میں پڑے مقدمات کی تعداد میں غیر معمولی کمی ہوئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 243682
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش