0
Tuesday 29 Jan 2013 23:49

سپریم کورٹ کا بلوچستان میں گورنر راج کے دوران امن و امان سے متعلق انتظامات پر اظہار اطمینان

سپریم کورٹ کا بلوچستان میں گورنر راج کے دوران امن و امان سے متعلق انتظامات پر اظہار اطمینان
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے سامنے بلوچستان حکومت کے وکیل شاہد حامد نے امن و امان میں بہتری سے متعلق اقدامات کی رپورٹ پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ گورنر راج کے دوران کوئی مسخ شدہ لاش ملی، نہ ٹارگٹ کلنگ یا فرقہ وارانہ قتل ہوا، یہ آئیڈیل صورتحال نہیں لیکن 14 دن میں کارکردگی بہتری کی طرف گئی، دہشت گردی کے 28 واقعات میں فورسز کے 6 افراد اور 8 سویلین جاں بحق ہوئے۔ عدالت نے گورنر راج کے دوران انتظامات اور اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ عدالت میں موجود بلوچ رہنما طلال بگٹی نے کچھ مسائل کی نشاندہی کی جس پر عدالت نے چیف سیکرٹری کو حکم دیا کہ ڈیرہ بگٹی، کوہلو اور مری کے اضلاع سے نقل مکانی کرنے والے لاکھوں افراد کی آبادکاری اور ان کے ووٹوں کے اندراج کو یقینی بنایا جائے۔ او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل میں غیر قانونی اور خلاف ضابطہ بھرتیوں کا سلسلہ رکوایا جائے اور طلال بگٹی کو نقل و حرکت کیلئے سکیورٹی فراہم کی جائے۔

شاہد حامد نے بلوچستان میں گورنر راج سے متعلق 14 جنوری کا نوٹیفکیشن پیش کیا۔ عدالت نے تحریری حکم میں لکھا کہ گورنر راج پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا البتہ عدالت واضح کرنا چاہتی ہے کہ جمہوری نظام کو پٹڑی سے نہیں اترنا چاہیئے۔ شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے جس میں عوام کی حقیقی شرکت ہو۔ عدالت نے قرار دیا کہ بلوچستان بھر میں عوام کو بلا امتیاز تحفظ بھی یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے بلوچستان حکومت کو مزید اقدامات کیلئے مہلت دیتے ہوئے سماعت 15 فروری تک ملتوی کر دی۔
خبر کا کوڈ : 235718
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش