0
Sunday 24 Mar 2013 15:04

کراچی، پرویز مشرف 4 سالہ جلا وطنی کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

کراچی، پرویز مشرف 4 سالہ جلا وطنی کے بعد وطن واپس پہنچ گئے
اسلام ٹائمز۔ سابق صدر اور آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف 4 سالہ خود ساختہ جلا وطنی ختم کرکے آج اتوار کو وطن پہنچ گئے ہیں۔ پاکستان روانگی سے قبل دبئی ائرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ضمانتیں دینے پروہ عدالت کے شکر گزار ہیں، ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ نے انہیں عدل اور انصاف دیا، امید ہے کہ آئندہ بھی انہیں عدالتوں سے انصاف ملے گا۔

پرویزمشرف کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان واپس جانے پر بہت خوشی ہے اور وہ کراچی ائرپورٹ پر خطاب بھی کریں گے، انہوں نے کہا کہ ان کا ایک رتبہ اور مقام ہے امید ہے چنانچہ لوگ ان کی مدد کریں گے۔ مشرف اپنے گھر پہنچ کر قانونی ٹیم سے بھی مشاورت کریں گے۔ واضح رہے کہ سابق صدر کو وطن واپسی کے بعد مزار قائد پر حاضری اور جلسہ عام سے خطاب کرنا تھا تاہم دہشتگردی کے خدشات کے پیش نظر اور جلسے کا اجازت نامہ منسوخ ہونے کے بعد جلسہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ اور مزار قائد پر اے پی ایم ایل کے کارکن جلسے کا سامان سمیٹ کر چلے گئے۔

ادھر دبئی ایئر پورٹ پر روانگی سے پہلے آف وائٹ شلوار قمیض میں ملبوس مشرف نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ نروس تو نہیں تاہم انہیں کچھ خدشات ضرور ہیں۔ مشرف مقامی وقت کے مطابق سوا دس بجے ایمرٹس ایئر لائن کی پرواز سے کراچی کے لیے روانہ ہوگئے، اس موقع پر ان کی بیوی صہبا مشرف اور حمایتی بھی ائر پورٹ آئے تھے، جنہوں نے مشرف کی روانگی کے وقت نعرے بھی لگائے۔

سابق فوجی صدر کے فیس بک اور ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر ان کے جہاز میں بورڈنگ، نشست پر جانے کی تصاویر کے ساتھ ساتھ مختلف پیغامات اور تبصرے بھی پوسٹ کیے جا رہے ہیں۔ ہفتہ کو دبئی میں ایک پریس کانفرنس میں سابق صدر نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں ان کا سیاسی مستقبل غیر یقینی ہو سکتا ہے۔ وطن واپسی پر انہیں سیکیورٹی خدشات کا بھی سامنا ہے۔

دبئی میں آل پاکستان مسلم لیگ کے عہدے داروں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں مشرف نے بتایا کہ سعودی حکام نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر انہیں پاکستان نہ جانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے میری سیکیورٹی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں میرے کئی دشمن ہیں، جس پر میں نے انہیں جواب دیا کہ پچھلے بارہ سال سے میرے بہت سے دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کو تباہ کر رہے ہیں اور وہ ملک کو بچانے آ رہے ہیں۔ سابق صدر نے بتایا کہ وہ سندھ کے ریگستانی علاقے تھر یا پھر چترال سے الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں، تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ قومی اسمبلی میں محض ایک نشست سے وہ موجودہ "سیاسی تعطل" کو توڑ نہیں سکتے۔

سابق صدر نے کہا کہ عالمی برادری پاکستان کی صورتحال سے واقف ہے، جو قوم کی ذلت کا باعث بنی ہوئی ہے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات 1999 سے بھی بدتر ہیں اور اس سے نکلنے میں دو تین سال لگ سکتے ہیں۔ پرویز مشرف نے کہا کہ صدارت کا عہدہ چھوڑنے کے بعد ان کے پاس پہلے جیسی سیکیورٹی نہ تھی لیکن انہوں نے آٹھ ماہ تک ملک نہ چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ اپنی سیکیورٹی کیلئے حکومت پرانحصار نہیں کرسکتا اس لیے ذاتی تیاری بھی کروں گا۔
خبر کا کوڈ : 248819
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش