0
Sunday 21 Apr 2013 00:10

پارا چنار میں الیکشن مہم کو سبوتاژ کرنے کے لئے ایک بار پھر مبینہ خودکش حملے کے منصوبے کا انکشاف

پارا چنار میں الیکشن مہم کو سبوتاژ کرنے کے لئے  ایک بار پھر مبینہ خودکش حملے کے منصوبے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ کرم ایجنسی کے صدر مقام پارا چنار میں الیکشن مہم کو سبوتاژ کرنے کے لئے  ایک بار پھر مبینہ خودکش حملے کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔ پاراچنار کے عوامی و سماجی حلقوں اور تاجر برادری کو انٹلیجنس ذرائع کی مدد سے محتاط رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ خفیہ اداروں کی اطلاعات کے مطابق پاراچنار سٹی کے اطراف میں ایک سفید رنگ کی گاڑی نمبر 4192 کو بارود سے بھر کر خود کش حملے کیلئے روانہ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ پانچ سال قبل 4 فروری 2008ء کو جنرل الیکشن سے صرف چند دن پہلے پاراچنار شہر میں پی پی کے جیالوں کے انتخابی جلسے پر ہونے والے خودکش حملے میں 60 سے زائد افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔ 
خودکش حملے کے حوالے سے حالیہ اطلاعات کے تناظر میں تحریک حسینی نے حکومت اور متعلقہ اداروں پر واضح کردیا ہے کہ پارا چنار میں مبینہ خودکش حملوں کے نام پر خون خرابہ نہ کیا جائے، اگر اس طرح کا کوئی واقعہ ہو جاتا ہے تو  حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت و متعلقہ اداروں پر ہوگی۔ تحریک حسینی کے صدر مولانا منیر حسین نے مقامی سول اور فوجی انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب انہیں گاڑی کے نمبر تک کا علم ہے تو انہیں اسکے مرکز بھی علم ہوگا۔ انہوں نے کہا، کہ جنگ کے دوران جب تک کرم کے سیکیورٹی کے انتظامات مقامی افراد خود ادا کررہے تھے اس دوران کوئی دھماکہ نہیں  ہوا مگر جب سے سیکیورٹی کے انتظامات فوج اور مقامی سول انتظامیہ نے سنبھالے ہیں تو اب تک تین دھماکے پاراچنار شہر کے اندرہوچکے ہیں جبکہ صدہ سے لیکر ٹل تک میں روڈ میں دھماکوں کی تعداد ان کے علاوہ ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ طوری قوم کے ساتھ غیر ملکیوں جیسا یا بچوں والا کھیل ترک کردے۔ اور پاراچنار کی سیکیورٹی کا خود بندوبست کرے اور اگر انہیں ایسی کوئی ترکیب نہیں سوجتی تو یہ کام دوبارہ طوری قوم کے جوانوں کے حوالے کرے۔
خبر کا کوڈ : 256255
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش