0
Thursday 30 May 2013 08:56

مقبوضہ کشمیر میں آسیہ اور نیلوفر کی چوتھی برسی پر تقریب اور احتجاج

مقبوضہ کشمیر میں آسیہ اور نیلوفر کی چوتھی برسی پر تقریب اور احتجاج
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے شوپیان سانحہ کی چوتھی برسی پر متحدہ مجلس مشاورت شوپیان کی طرف سے منعقد تقریب میں آبرو ریزی کے بعد ہلاک کی گئی آسیہ اور نیلوفر کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا، اس موقع پر آسیہ اندرابی، پرویز امروز، خرم پرویز، حمیدہ نعیم، ظہیر الدین، سکیل قلندر، عبد المجید زرگر، ڈاکٹر الطاف حسین، پروینہ آہنگر، عبدالصمد انقلابی، تحریک حریت کے ضلع صدر، شوپیان بار ایسوسی ایشن ممبران کے علاوہ دیگر کئی جماعتوں کے نمائندوں نے خطاب کیا، تقریب میں علاقہ کے مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، کسی کا نام لئے بغیر آسیہ اندرابی کا کہنا تھا کہ 2009ء کی ایجی ٹیشن کو چند حریت کے خیر خواہوں نے اپنے غلط فیصلوں کی وجہ سے نقصان پہنچایا، انہوں نے وادی کی خواتین پر زور دیا کہ وہ ہر وقت اپنے ساتھ تیز دھار ہتھیار رکھیں، آسیہ اندرابی کا کہنا تھا کہ 2009ء میں تحریک ایک فیصلہ کن مرحلہ میں داخل تھی لیکن چند حریت لیڈران اور خیر خواہوں نے تمام کئے دھرے پر اپنے غلط فیصلوں کی وجہ سے پانی پھیر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 جون کو میں نے پوری وادی میں مکمل ہڑتال کی کال دی تھی تاہم ان لیڈروں نے ایک پریس کانفرنس منعقد کر کے کہا کہ کوئی ہڑتال نہیں ہوگی اور بعد ازاں مجھے گرفتار کر لیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ اگر آسیہ اور نیلوفر کے معاملہ کو پوری قوم اور لیڈر شپ کے ذریعہ احسن طریقہ سے اٹھایا گیا ہوتا تو آج حالات کچھ مختلف ہوتے، انہوں نے عوام پر زو دیا کہ خواتین کو اکیلے گھروں سے دور بھیجنے سے گریز کریں، ان کا کہنا تھا کہ ہماری خواتین خطرے میں ہیں اور انہیں بچانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ہندوستان کے جبری قبضہ کا اختتام کیا جائے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہند لوگوں کو دبانے کیلئے ہر ممکن حربہ آزما رہی ہے، ورما کمیشن پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کمیشن بھارتی ایجنسیوں کے اشارہ پر کام کر رہا ہے اور اس سے خیر کی امید رکھنا عبث ہے، ان کا کہنا تھا کہ آسیہ اور نیلوفر کا عصمت دری کے بعد قتل ہوا اور بھارت کی طرف سے سی بی آئی اور کمیشن بنا کر کیس کو صرف الجھایا گیا اور اصل مجرم آج بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔

تقرین میں پرویز امروز کا کہنا تھا کہ یہ  ایک ایسا واحد کیس ہے جس نے دنیا کی توجہ کشمیر کی طرف مبذول کروائی، دونوں خواتین کو بھارت کے وردی پوش اہلکاروں نے قتل کیا ہر کوئی یہ حقیقت جانتا ہے تاہم کوئی کچھ نہیں کرتا اور نہ ہی ہندوستان سے اس ضمن میں کوئی امید رکھی جاسکتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں نا انصافی کو ہی دوام حاصل ہے، ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی ایجنسیوں سے کشمیر میں حقائق کا پتہ لگانے کی امید کرنا ہی فضول ہے کیونکہ  ان کیلئے قومی مفادات مقدم ہیں۔
خبر کا کوڈ : 268896
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش