0
Monday 3 Jun 2013 09:59

علماء فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے کردار ادا کریں، چوہدری مجید

علماء فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے کردار ادا کریں، چوہدری مجید
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں نرسری سے پوسٹ گریجویشن تک اسلامی تعلیم لازمی قرار دیا گیا ہے۔ بھمبر سے تائو بٹ تک یکساں تعلیمی نصاب نافذ کیا گیا ہے۔ حکومت آزاد کشمیر دینی مدارس کے لیے نارمل بجٹ میں رقم مختص کر رہی ہے۔ حکومت دینی مدارس کی سرپرستی اور ان کی تعلیمی ضروریات کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ علماء کرام مذہبی ہم آہنگی اور فرقہ واریت کے خامے کے لیے سوسائٹی میں اپنا بھرپور رول ادا کریں۔ آزاد کشمیر تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ہے۔ قاضی حسین احمد نے مسئلہ کشمیرکے حوالے سے گراں قدر خدمات سرانجام دیں جن کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت آزاد کشمیر کے تشخص اور کلچر کو اجاگر کر رہی ہے تاکہ ایسے صیحح معنوں میں تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ بنایا جایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں ںے جماعت اسلامی کے زیراہتمام مرحوم قاضی حسین احمد کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  تقریب سے جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، قاضی حسین احمد کے فرزند آصف لقمان قاضی، ڈاکٹر ضیاء الرحمان اور شیخ عقیل الرحمن کے علاوہ جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی نے بھی خطاب کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی نے کہا کہ آزاد کشمیر میں دینی تشخص کو اجاگر کرنے پر وزیراعظم کے شکرگزار ہیں۔ انھوں نے کہاکہ چوہدری عبدالمجید نے دینی تعلیم کے فروغ اور دینی مدارس کی سرپرستی اور اسلامی تعلیم کو لازمی قرار دے کر جو کارنامہ سرانجام دیا ہے اس  پر انھیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انھوں ںے کہا کہ وزیراعظم نے آزاد کشمیرمیں مفاہمت کی سیاست کو فروغ دینے اور تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لیے آر پار کی قیادت کی باہمی مشاورت سے متفقہ لائحہ عمل مرتب کرنے کا اہم کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ وزیراعظم کے مثبت اقدامات کی وجہ سے پہلی بار آرپار کی قیادت متحد ومنظم ہوئی ہے۔ جس سے تحریک آزادی کو تقویت ملی ہے۔

خبر کا کوڈ : 270126
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش