0
Saturday 15 Jun 2013 19:02
بدقسمت بس اسٹاف اور طالبات کو گھر چھوڑنے جا رہی تھی

کوئٹہ، یکے بعد دیگرے 2 دھماکے اور فائرنگ، ڈپٹی کمشنر سمیت 13 افراد شہید، درجنوں زخمی

کوئٹہ، یکے بعد دیگرے 2 دھماکے اور فائرنگ، ڈپٹی کمشنر سمیت 13 افراد شہید، درجنوں زخمی
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ ایک بار پھر دہشتگردی کا نشانہ بن گیا۔ یونیورسٹی بس میں دھماکے سے بارہ طالبات جاں بحق، اور انیس زخمی ہوگئیں۔ زخمیوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا تو وہاں بھی دھماکہ ہوگیا۔ دہشتگردوں کی فائرنگ اور دستی بم حملے میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالصبور کاکڑ بھی شہید ہوگئے۔ کوئٹہ میں سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کی بدقسمت بس چھٹی کے بعد اسٹاف اور طالبات کو گھر چھوڑنے جا رہی تھی کہ بروری روڈ پر گویا قیامت ٹوٹ پڑی، پہلے سے نصب بم کے دھماکے میں بارہ طالبات جاں بحق اور انیس زخمی ہوگئیں۔ امدادی اداروں نے فوری طور پر زخمیوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا۔ 
چیف سیکرٹری بلوچستان زخمیوں کی عیادت کے بعد واپس جا رہے تھے کہ بولان میڈیکل کمپلیکس بھی دہشتگردی کا نشانہ بن گیا۔ دھماکے کے بعد ہر طرف افراتفری پھیل گئی اور مریض اور ان کے لواحقین خوف وہراس میں مبتلا ہوگئے۔ بولان میڈیکل کمپلیکس میں دھماکے کے بعد شدید فائرنگ بھی ہوئی، جس سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالصبور خان شہید اور اسسٹنٹ کمشنر انور علی شر شدید زخمی ہوگئے۔ مسلح افراد جن کی تعداد پانچ سے سات بتائی گئی ہے، نے ڈی آئی جی، صحافیوں، مریضوں اور ان کے لواحقین کو یرغمال بنا لیا۔ صورتحال کے پیش نظر ایف سی کو طلب کر لیا گیا۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے آپریشن کی فضائی نگرانی بھی جاری رہی۔

دیگر ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں ویمن یونیورسٹی کی بس میں دھماکے سے 11 طالبات جاں بحق اور بائیس زخمی ہوگئیں۔ زخمی طالبات کو بولان میڈیکل اسپتال پہنچایا گیا، جہاں ایک اور دھماکہ ہوا اور نقاب پوش دہشت گردوں نے اسپتال پر قبضہ کرکے عملے کو یرغمال بنالیا۔ فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالمنصور کاکڑ بھی جاں بحق ہوگئے۔ پولیس اور سکیورٹی اہل کاروں نے یرغمالیوں کی بازیابی کے لئے آپریشن شروع کردیا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز فیاض سنبل نے میڈیا کو بتایا کہ سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی میں بس طالبات کو لے جانے کیلئے تیار کھڑی تھی، اچانک بس کے اندر زور دار دھماکہ ہوا اور آگ لگ گئی۔ دھماکے اور آگ سے 11 طالبات جاں بحق اور 22 زخمی ہوگئیں، جن میں بعض کی حالت نازک ہے۔ 
لاشوں اور زخمیوں کو بولان میڈیکل اسپتال پہنچایا گیا، جہاں طالبات اور دیگر مریضوں کے لواحقین سمیت پولیس اور انتظامیہ کے اعلٰی حکام بھی پہنچ گئے۔ اسی دوران اسپتال کے شعبہ حادثات میں بھی ایک دھماکہ ہوا اور اس کے بعد شدید فائرنگ شروع ہوگئی۔ اسپتال میں بھگدڑ مچ گئی۔ اطلاعات کے مطابق اسپتال میں نقاب پوش دہشت گردوں نے اسپتال میں لوگوں کو یرغمال بنالیا، جن میں بعض سرکاری افسران بھی شامل ہیں۔ دہشت گردوں نے اسپتال کی چھت اور دیگر مقامات پر مورچے بنا رکھے ہیں۔ فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالمنصور کاکڑ جاں بحق اور اسسٹنٹ کمشنر صدر انور علی شر زخمی ہوگئے۔ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کیلئے پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری اسپتال طلب کرلی گئی۔ سیکیورٹی اہل کاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 273839
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش