0
Friday 11 Jun 2010 14:27

جوہری طاقتیں ٹیکنالوجی پر اجارہ داری قائم کرنا چاہتی ہیں،احمدی نژاد

جوہری طاقتیں ٹیکنالوجی پر اجارہ داری قائم کرنا چاہتی ہیں،احمدی نژاد
 شنگھائی:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے کہا کہ جوہری طاقتیں اپنے فائدہ کیلئے ٹیکنالوجی پر اجارہ داری چاہتی ہیں اور وہ دوسرے ملکوں کو پرامن مقاصد کے لئے بھی جوہری توانائی استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینا چاہتیں۔ شنگھائی کے ورلڈ ایکسپو میں یوم ایران کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ ان جوہری طاقتوں میں سے کچھ نے جوہری توانائی کو تباہی کیلئے بھی استعمال کیا ہے۔ان طاقتوں نے خود جوہری ہتھیار استعمال کیے ہیں،مگر دوسرے ممالک کو اس توانائی کو پرامن طور پر بھی استعمال نہیں کرنے دیتے۔
احمدی نژاد نے کہا کہ یہ قوتیں سائنس اور ٹیکنالوجی پر اپنے فائدے کیلئے اجارہ داری قائم رکھنا چاہتی ہیں۔ایرانی صدر ان دنوں چین کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے ورلڈ ایکسپو میں شرکت کی، جہاں ایرانی اور چینی اسٹالز پر یوم ایران منایا جا رہا ہے۔گذشتہ دنوں اقوام متحدہ کی سلامتی نے ایران پر پابندیاں نافذ کر دی تھیں،جس کی حمایت میں چین نے بھی ووٹ دیا۔ 
ادھر ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس کے خلاف پابندیوں کے بعد جوہری توانائی کے عالمی ادارے”آئی اے ای اے“ سے جاری تعاون فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ادارے کے انسپکٹروں کی اپنی ایٹمی تنصیبات تک رسائی پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ امریکہ نے پابندیوں کا سارا کھیل یہودی لابی کی حمایت پر کھیلا ہے اور اس کھیل کے پیچھے یہودی لابی کارفرما تھی۔ایک ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں ایران کے ایٹمی توانائی ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ چین اسلامی دنیا میں اب اپنا مقام کھو دے گا۔ علی اکبر صالحی نے سلامتی کونسل کے ارکان کو ان کے دُہرے معیار پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
پابندیوں سے متعلق اپنے رد عمل میں ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے سربراہ علاؤ الدین بروجرودی نے کہا ہے کہ ایران نے آئی اے ای اے کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایران نے آئی اے ای اے کے اسلحہ انسپکٹروں کو اپنی نیوکلیئر تنصیبات تک رسائی پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 28086
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش