0
Tuesday 16 Jul 2013 23:22

مقبوضہ کشمیر، نوجوان کی ہلاکت کیخلاف گاندربل میں احتجاجی مظاہرے

مقبوضہ کشمیر، نوجوان کی ہلاکت کیخلاف گاندربل میں احتجاجی مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں صورتحال اس وقت کشیدہ اور پر تناﺅ ہوئی جب راجستھان میں پراسرار طور از جان ہوئے مقامی نوجوان کی میت کو اس کے آبائی گاﺅں لارسن گاندربل پہنچائی گئی جس دوران مظاہرین کے چنگل سے اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور ہیڈ کانسٹیبل کو چھڑانے کے لئے ہوا میں فائرنگ، ٹیر گیس شلنگ اور پلٹ بندوق کا استعمال کرنا پڑا، گاندربل کے بارسو اور ڈانگر پورہ میں مشتعل نوجوانوں اور فورسز کے درمیان ہوئی تصادم آرائی کے دوران اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور ہیڈ کانسٹیبل سمیت 4 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ فورسز کاروائی میں 8 مظاہرین کو چوٹیں بھی آئیں، اس دوران مہلوک نوجوان کی نعش کو سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا جبکہ لواحقین نے الزام لگایا کہ عابد احمد گنائی کو 3 ہزار روپے کے عوض بے دردی کے ساتھ قتل کیا گیا، بیرون ریاست راجستھان میں گاندربل کے نوجوان عابد احمد گنائی ولد عبد الرحمان ساکنہ لارسن گاندربل نامی نوجوان کی نعش اتوار کو تھیوڑی نالہ سے پراسرار طور برآمد کی گئی جس پر گاندربل میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

مظاہرین نے پولیس و قابض فورسز پر پتھراﺅ بھی کیا جس دوران مشتعل نوجوانوں کو منتشر کرنے کےلئے فورسز نے ان پر لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ ان کا تعاقب کیا جس کے نتیجے میں گاندربل کے ان علاقوں میں صورتحال کشیدہ اور پر تناﺅ ہوگئی، صورتحال اس وقت اور زیادہ کشیدہ ہوئی جب مظاہرین نے پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر عبدالکبیر اور ہیڈ کانسٹیبل محمد سرور کو یرغمال بنا دیا، پولیس افسران کو یرغمال بنانے کی خبر جونہی دیگر اعلیٰ حکام تک پہنچی تو انہوں نے صورتحال پر قابو پانے کےلئے مزید پولیس و فورسز کو علاقے میں تعینات کردیا، اس دوران پولیس و فورسز نے اپنے 2 ساتھیوں کو مظاہرین کے چنگل سے بچانے کےلئے ہوا میں گولیوں کے کئی راﺅنڈ چلائے جس کے نتیجے میں بارسو کا پورا علاقہ گولیوں کی گن گرج سے لرز اٹھا جبکہ فورسز نے مظاہرین پر درجنوں اشک آور گولے بھی داغے، فورسز کارروائی کے دوران پورے علاقے میں افراتفری پھیل گئی اور وہ اپنے 2 ساتھیوں کو مظاہرین کے چنگل سے بچانے میں کامیاب ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 283788
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش