0
Thursday 8 Aug 2013 15:40

کوئٹہ میں خودکش حملہ، ڈی آئی جی آپریشن فیاض سنبل سمیت 30 افراد جاں بحق، 40 سے زائد زخمی

کوئٹہ میں خودکش حملہ، ڈی آئی جی آپریشن فیاض سنبل سمیت 30 افراد جاں بحق، 40 سے زائد زخمی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں آئے روز دہشت گردوں کے ہاتھوں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے شہر کوئٹہ کے علاقے پولیس لائنز میں مقتول ایس ایچ او محب اللہ کی نماز جنازہ کے دوران خودکش حملے کے نتیجے میں ڈی آئی جی آپریشنز فیاض سنبل سمیت 30 افراد جاں بحق اور پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق دھماکہ آج صبح فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ایس ایچ او محب اللہ کی نماز جنازہ کے دوران ہوا، جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی آپریشنز سمیت 30 افراد جاں بحق اور پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ نماز جنازہ میں آئی جی بلوچستان سمیت 300 سے 400 افراد شریک تھے۔ دھماکہ انتہائی زور دار تھا جس کی آواز دور در تک سنی گئی، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے جبکہ زخمیوں کو سی ایم ایچ اور سول اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آور نے عین صف بندی کے وقت خود کو اڑا دیا، فیاض احمد سنبل چار بہنوں کے اکلوتے بھائی تھے، بہت سے اہم عہدوں پر فائز رہے، بلوچستان سے سی ایس ایس میں ٹاپ کیا۔ صدر، وزیراعظم، چاروں وزراء اعلٰی سمیت سیاسی و مذہبی رہنماﺅں کی جانب سے واقعہ کی شدید مذمت۔ کوئٹہ میں پولیس لائن کے قریب نماز جنازہ کے دوران خودکش دھماکے میں ڈی آئی جی آپریشن پولیس فیاض احمد سنبل سمیت 30 افراد جاں بحق جبکہ 40 زخمی ہوگئے۔ کوئٹہ پولیس لائن کے قریب مسجد میں عالم چوک میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ایس ایچ او سٹی محب اللہ کی نماز جنازہ کیلئے صف بندی کی جا رہی تھی کہ ایک خودکش حملہ آور مسجد کے مرکزی گیٹ میں داخل ہوتا ہوا نماز جنازہ میں پہنچ گیا اور اپنے آپ کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی آپریشن پولیس فیاض احمد سنبل شہید ہوگئے جبکہ کئی آفیسرز اور پولیس کے جوان بھی اس حملے کی نذر ہو گئے۔ دھماکے کے بعد مسجد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے بعد پولیس لائنز میں بھگڈر مچ گئی۔ 

امدادی ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور ایمبیولینسوں کے ذریعے زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ شہادت پانے والے ڈی آئی جی آپریشنز فیاض سنبل پہلی مرتبہ کوئٹہ میں تعینات ہوئے تھے جبکہ اس سے قبل وہ پنجاب میں 5 سال تعینات رہے۔ فیاض سنبل اے ایس پی قائد آباد، اے ایس پی لورا لائی اور ایس پی گارڈن کراچی رہے جبکہ پنجاب میں آنے کے بعد فیاض سنبل ڈی پی او چنیوٹ، ایس ایس پی ملتان، ایس پی پنجاب کانسٹیبلری اور پی ایس او ٹو آئی جی پنجاب حاجی حبیب الرحمان رہ چکے تھے۔ فیاض سنبل نے سوگوران میں بیوی اور دو بچے چھوڑے ہیں۔ صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سمیت دیگر سیاسی و مذہبی رہنماﺅں نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دھماکے میں شہید ڈی آئی جی اور دیگر پولیس اہلکاروں کی خدمات فراموش نہیں کی جائینگی۔ قاتلوں کو گرفتار کرکے سزا دی جائے گی۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو تمام طبی سہولتیں فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 290893
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش