0
Friday 9 Aug 2013 07:38

کراچی سے گرفتار خودکش بمبار کے سنسنی خیز انکشافات

کراچی سے گرفتار خودکش بمبار کے سنسنی خیز انکشافات
اسلام ٹائمز۔ کراچی کے علاقے منگھوپیر سے گرفتار مبینہ خودکش دہشتگرد نے سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں، اس کا کہنا ہے کہ اس کے دو خودکش حملہ آور ساتھی اب بھی کراچی میں موجود ہیں۔ ہدف سینٹرل جیل اور خواجہ اجمیر نگری تھانہ ہے۔ کراچی کے علاقے منگھو پیر کنواری کالونی میں رینجرز نے ٹارگٹڈ آپریشن کیا اور مبینہ خودکش حملہ آور رشید گل کو گرفتار کرکے خودکش جیکٹ اور اسلحہ برآمد کر لیا۔ رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔ اس نے وزیرستان میں 15 روزہ عسکری تربیت بھی حاصل کر رکھی ہے۔ رینجرز حکام کا دعویٰ ہے کہ ملزم عید کے روز حساس ادارے کے دفتر پر خودکش حملہ کرنا چاہتا تھا۔ 

ادھر مبینہ خودکش حملہ آور عبدالرشید گل نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں اور بتایا ہے کہ صور بابا اور اسپن بابا نامی افراد کراچی میں کالعدم تحریک طالبان کے خودکش حملہ آوروں کو پناہ گاہیں فراہم کرتے ہیں۔ ملزم کا کہنا ہے کہ اسکے باپ کو دہشتگردوں نے مخبری کے شبے میں قتل کیا تھا اور اسکے گھر والوں کو یرغمال بنا لیا۔ کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں نے اس کو اسکی ماں کے ہمراہ کالعدم تحریک طالبان کے کراچی میں موجود دہشتگردوں کے حوالے کیا، جہاں اسکو اسکی ماں سے الگ کر دیا گیا۔ ملزم نے بتایا کہ اسکے دو بھائی اب بھی کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں کے قبضے میں ہیں۔ اس کی گرفتاری سے قبل اسپن بابا 30 کلو گرام بارودی مواد منگھوپیر سے کسی دوسری جگہ منتقل کرچکا تھا۔ رینجرز حکام نے ملزم سے تفتیش کی روشنی میں منگھوپیر اور گلشن بنیر سمیت مختلف علاقوں کی کڑی نگرانی شروع کر دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 291047
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش