0
Wednesday 21 Aug 2013 21:52

طالبان کے تعاون سے بننے والی حکومت دہشت گردوں کو سزا نہیں دے گی، طاہرالقادری

طالبان کے تعاون سے بننے والی حکومت دہشت گردوں کو سزا نہیں دے گی، طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ مجھے معلوم ہے کہ موجودہ حکومت کتنا عرصہ چلے گی مگر میں وقت بتا کر غیر یقینی کی صورتحال پیدا نہیں کرنا چاہتا ،موجودہ حکومت طالبان کی مدد سے وجود میں آئی یہ کبھی بھی دہشت گردوں کی سزاؤں پر عملدرآمد نہیں کرائے گی، کرپٹ اور فرسودہ نظام کو زمین بوس کرنے کیلئے ایک کروڑ نمازیوں کی جماعت تیار ہونے کا انتظار کر رہا ہوں، بلدیاتی انتخامات بدترین نظام کا تسلسل ہیں اس بدی کا حصہ نہیں بنیں گے، اسلام آباد واقعہ میں سکندر کو ہیرو میڈیا نے بنایا، انقلاب کی راہ میں میڈیا رکاوٹ ہے، آئندہ احتجاج میں تنہا نہیں چلوں گا بلکہ دیگر ہم خیال جماعتوں کو بھی شریک کریں گے، ہمارے لانگ مارچ کے دوران تبدیلی والے نعرے والی جماعت میری بات سمجھ جاتی تو آج حالات یکسر مختلف ہوتے،فیصل آباد اور مظفر گڑھ میں منافع بخش پاور پراجیکٹس من پسندوں کو فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جو موقف ہم نے انتخابات سے قبل اپنایا تھا آج تمام جماعتیں اس کو تسلیم کر رہی ہیں کہ واقعی یہ نظام کرپٹ ہے ،اگر ہمارے موقف کو اس وقت تسلیم کر لیا جاتا تو کہیں بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں، اس وقت ایک شخصیت جو بہت بڑی کرسی پر بیٹھی ہے انہوں نے بھی میرے موقف کو تسلیم کر لیا ہے اور وہ اسکا اظہار بھی کر چکے ہیں تاہم طاہرالقادری نے صحافیوں کے اصرار کے باوجود اس شخصیت کا نام بتانے سے گریز کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ لانگ مارچ سے قبل کوئی جماعت خصوصاً تبدیلی کا نعرہ لگانے والی جماعت میرے موقف کو سمجھ جاتی تو آج حالات کچھ اور ہوتے، آج تمام جماعتیں مان رہی ہیں کہ اس نظام سے نکلے بغیر تبدیلی نہیں آئے گی اور اس نظام کو زمین بوس کرنا پڑے گا، اسکے لئے ایک کروڑ افراد کی جماعت کرانے کیلئے تیار ی کر رہا ہوں اور اسکا باقاعدہ آغاز یکم ستمبر سے کیا جائیگا اور اسکی امامت میں کراؤں گا اور ایک کروڑ افراد کے ہمراہ یہ پہلی اور آخری جماعت ہو گی جسکا مقصد اقامت اور جماعت سے شیاطین کوبھگانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نظام اسکا اپنا نہیں یہ برطانیہ نے 1850ء میں بنایا تھا جس کو آج بھی جاری رکھا جارہا ہے ،یہ نظام عوام کی سہولت کیلئے نہیں بلکہ انہیں قدموں تلے روندنے کیلئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ قوم صرف ٹائر جلا سکتی ہے او رحکمرانوں کو گالیاں دے سکتی ہے یہ کسی بھی لیڈر کے ساتھ کھڑی ہونے والی قوم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا پنجاب میں دو بھائیوں کے علاوہ کوئی اور نہیں جسکو اختیارات دئیے جائیں ، یہ لوگ طاقت کی تقسیم نہیں چاہتے ۔ پنجاب کے صوبائی وزیر وزیر اعلیٰ شہباز شریف سے وقت لئے بغیر تین ، تین ماہ ملاقات نہیں کر سکتے تو عام آدمی کا کیا حال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا غیر جماعتی بنیادوں پر انعقاد صرف ایک تماشہ ہوگا اس میں مکمل طو رپر سرکاری وسائل استعمال کئے جائیں گے ، بلدیاتی انتخابات بد ترین نظام کا تسلسل ہیں ہم اس بدی کا حصہ نہیں بنیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے تمام پارٹیوں کے خوابوں سے بھی زیادہ عوامی حمایت حاصل ہے چاہوں تو اس نظام کو الٹ سکتا ہوں لیکن ہم مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو وقت دینا چاہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 294611
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش