0
Saturday 24 Aug 2013 21:35

ملک میں دہشتگردی اور انتہا پسندی سامراجی قوتوں کی مداخلت کا نتیجہ ہے، ایم ڈبلیو ایم

ملک میں دہشتگردی اور انتہا پسندی سامراجی قوتوں کی مداخلت کا نتیجہ ہے، ایم ڈبلیو ایم

اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین یوتھ ونگ کے مرکزی سربراہ سید فضل آغا ایڈووکیٹ اور مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے عوام نے موجودہ حکومت سے بہت سی امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین نے ملک میں دہشتگردی اور انتہا پسندی کو سامراجی قوتوں کی مداخلت کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل سکیورٹی پالیسی پر تمام سیاسی جماعتیں متفقہ لائحہ عمل اپناتے ہوئے ملک کے مختلف حصوں میں دہشتگردوں کے ٹریننگ کیمپس اور محفوظ ٹھکانوں کا خاتمہ کریں۔

عوام کی امیدوں کو مایوسی میں تبدیل ہونے سے پہلے حکومت دہشتگردوں کیخلاف جامع پالیسی پرعملدرآمد کرے اور اعلانات کے بجائے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ آج دنیا بھر میں مسلمان کفری قوتوں کی سازشوں کاشکار ہیں۔ عالمی سامراجی قوتوں نے مسائل پیدا کئے ہیں۔ مصری فوج کی جانب سے معصوم نہتے شہریوں کا قتل عام جاری ہے۔ فلسطینی عوام اب بھی اسرائیلی جارحیت کا شکار ہیں۔ ان تمام مظالم پر امریکہ اور مغرب نے شرمناک عمل اپنا رکھا ہے اور انہی سامراجی پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ پاکستان دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے۔ انہوں نے دہشتگرد حملے میں ڈی آئی جی آپریشن سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کی شہادت پر انہیں سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ عزم و حوصلے کے ساتھ انسانیت دشمن دہشتگردوں کا مقابلہ مصلحتوں سے بالا تر ہو کر کیا جائے۔

انہوں نے پنجاب کے علاقے بھکر میں ریلی کے دوران چار نہتے جوانوں کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کی جوڈیشل تحقیقات کرائی جائے اور ڈی پی او سرفراز کو معطل کیا جائے۔ حکومت ملک میں پھانسی کی سزاؤں پر فوری طور پر عملدر آمد کو یقینی بنائے، کیونکہ اس پر عملدرآمد کرکے ہی ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ممکن ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں غیر موثر تحقیقاتی نظام، تھانہ کلچر اور تحقیقاتی عمل میں مداخلت نے اس نظام کو غیر موثر بنا رکھا ہے اور عدالتی نظام کو بہتر بناتے ہوئے دہشتگردی میں ملوث افراد کیخلاف قانون کے مطابق عملدر آمد کرایا جائے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے ٹھکانے موجود ہیں۔ دشت اور مستونگ میں دہشتگرد مرکز اور کیمپ قائم ہونے کے شواہد موجود ہیں۔ جس کیخلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کو موثر کارروائی کرنی چاہئے۔ تاکہ ان کا خاتمہ کرکے صوبے سے دہشتگردانہ کارروائیوں کی روک تھام ممکن بنائی جاسکے۔ پرنٹ میڈیا کالعدم گروہوں کے نفرت انگیز بیانات کو روکے۔ نفرت انگیز بیانات اور تکفیری سوچ کی کوریج کے بجائے اتحاد بین المسلمین اور اخوت و امن کا پرچار کیا جائے۔ تاکہ نفرتوں کا خاتمہ ہوسکے۔ 

مجلس وحدت مسلمین اتحاد بین مسلمین، اخوت و امن کی علمبردار جماعت ہے اور فرقہ وارانہ منافرت اور دہشتگردی کیخلاف ملک بھر میں موثر آواز اٹھاتی آرہی ہے۔ ہم ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں اور امن پسند قوتوں کو دہشتگردی کیخلاف مشترکہ محاذ تشکیل دینے کی دعوت دیتے ہیں۔ اس سلسلے میں 8 ستمبر کو اسلام آباد میں ملک گیر ’’دفاع وطن کنونشن‘‘ منعقد کیا جا رہا ہے، جو امن اخوت اور حب الوطنی کا اجتماع ہوگا۔

خبر کا کوڈ : 295353
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش