0
Monday 26 Aug 2013 09:31

جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کا عظیم الشان سالانہ دعوتی اجتماع

جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کا عظیم الشان سالانہ دعوتی اجتماع
رپورٹ: جاوید عباس رضوی

مقبوضہ کشمیر جماعت اسلامی کا سالانہ دعوتی اجتماع ضلع بڈگام میں زیر صدارت امیر جماعت اسلامی محمد عبداللہ وانی منعقد ہوا، جس میں ہزاروں کی تعداد میں فرزندان توحید نے شرکت کی، اجتماع میں جماعت اسلامی کے بنیادی اصول خدا پرستی، انسان دوستی اور آخرت پسندی پر زور دیا گیا، اجتماع افتتاحی خطاب، درس قرآن پاک، محفل استفسارات، خطاب خاص، مکالہ بعنوان یاد ماضی اختتامی خطاب پر مشتمل تھا، اجتماع میں اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے جماعت اسلامی جموں و کشمیر نے کہا ہے کہ کوئی بھی فارمولہ کشمیریوں کی خواہشات کے برخلاف اگر اُن پر تھوپنے کی کوشش کی گئی تو اُس کو مسترد کیا جائے گا،  جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبدالحمید فیاض نے جماعت اسلامی ضلع بڈگام کے ایک روزہ سالانہ اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ سے ہی مسئلہ کشمیر کو ایک بین الاقوامی تنازعہ مانتی ہے اور اس کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق چاہتی ہے، انہوں نے کہا کہ اگر بالفرض اقوام متحدہ کی قراردادوں کو کسی وجہ سے عملایا نہیں جاسکتا تو سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے اس دیرینہ مسئلے کا حل تلاش کیا جائے جس میں کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں کو شامل کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے ریاست جموں و کشمیر میں جاری گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی پامالیوں کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے نظر بندوں کی فوری رہائی پر زور دیا، نیز مزاحمتی قائدین خاص کر سید علی گیلانی کی مسلسل خانہ نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موصوف کو گذشتہ دو برسوں سے گھر کی چار دیواریوں میں قید کرلیا گیا ہے اور مذہبی فرائض کی ادائیگی سے بھی روکا جاتا ہے، انہوں نے ضلع بڈگام سے وابستہ جماعت اسلامی کے شہداء خاص کر محمد اسماعیل (سابق امیر ضلع) اور غلام رسول ڈار کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جماعت نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں پیش کی ہیں، انہوں نے مصر، بنگلہ دیش میں جاری اسلام پسندوں کے خلاف سیکولر قوتوں کی طرف سے غیر جمہوری ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں صرف اسلامی نظام کے ذریعے ہی امن قائم ہوسکتا ہے اور جب تک اس کا راستہ روکا جاتا رہے گا تب تک دنیا بھی امن کو ترستی رہے گی۔


اجتماع میں مقررین نے عالم اسلام کی موجودہ صورتحال علی الخصوص مصر فوجی مظالم اور بنگلہ دیش کی حکومتوں کا اسلام دشمنانہ اور مسلم مخالف رول اور عالمی استعماری قوتوں کے اشاروں پر ان ممالک میں اسلام پسند تنظیموں اور راہنماﺅں اور کارکنوں کے قتل عام اور اُن پر جھوٹے مقدمات کے اندراج کے بعد بلاجواز گرفتاریوں اور دورانِ حراست اُن پر کئے جارہے جسمانی و ذہنی تشدد کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے ان حکمرانوں اور ان کے پس پردہ استعماری اور اسلام دشمن قوتوں کی ان مذموم اور غیر انسانی حرکات کی کڑی مذمت کی، جماعت اسلامی کے سالانہ دعوتی اجتماع میں دنیا کے تمام مظلوم مسلمانوں سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کی ان بے دریغ خلاف ورزیوں پر زبردست تشویش کا اظہار بھی کیا گیا اور جمہوریت کے نام نہاد علمبرداروں کی طرف سے خاندانی راج اور فوجی ڈکٹیٹروں کی کھلی حمایت کو اُن کے دوغلی پالیسی قرار دیتے ہوئے ان کے ظالمانہ رویہ پر زبردست افسوس کا اظہا کیا گیا اور اُن سے سوال کیا کہ اگر مصر و شام اور بنگلہ دیش کے طریقے پر اُن کے اپنے ممالک میں عوام کے ساتھ ایسا ہی بہیمانہ سلوک کیا جائے تو کیا اُس وقت بھی اُن کا رویہ یہی ہوگا اور ملکی مصلحت کا نام دے کر اس طرح کی وحشیانہ حرکات کو جواز فراہم ہوگا؟
 
مقررین نے قرآن و سنت اور تاریخ اسلام کی روشنی میں وضاحت کرتے ہوئے تمام مظلوم اقوام علی الخصوص اخوان المسلمون مصر مسلمانانِ شام اور جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے ساتھ ساتھ روہنگیائی مسلمانوں کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کیا اور اُن کے حق میں تائیدی قرارداد بھی پاس کرائی گئی، سالانہ دعوتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے اس موقعہ پر تمام مسلمانان عالم سے اپیل کی کہ وہ اپنے مظلوم مسلمان بھائیوں چاہے وہ دنیا کے کسی بھی خطے میں ظلم و جبر کے شکار ہوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کریں اور مسلمان حکمرانوں کو اپنے فرائض یاد دلاتے ہوئے ”انما المومنون اخوة“ کے قرآنی اصول کے تحت انہیں اپنے مظلوم بھائیوں کے حق میں صدائے احتجاج بلند کرنے کا اپیل کی، نیز انہوں نے ظالم مسلمان حکمرانوں اور اُن کے حامی مسلمان بادشاہوں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنی ہی فوج اور پولیس کو اپنے ہی بھائیوں اور شہریوں پر ظلم و جبر روا رکھنے کی خاطر استعمال کرنے کی بہت ہی خطرناک روش سے باز آجائیں اور عدل و انصاف کے تقاضوں کے مطابق مسائل کا حل ڈھونڈیں۔

اجتماع سے امیر جماعت اسلامی محمد عبداللہ وانی نے خطاب کرتے ہوئے انسان کے مقصد وجود پر مدلل گفتگو کی، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمان ہمہ وقت اللہ کا بندہ ہے اور اسے ہر وقت اللہ کی بندگی میں مصروف عمل رہنا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ پوری کائنات اللہ کے نظام کی پابند ہے لہٰذا انسان کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے وجود پر اللہ کے قانون کو ہی نافذ کرے، دن بھر جاری رہنے والے اجتماع میں درس قرآن کا فریضہ نائب امیر جماعت نذیر احمد رعنا نے انجام دیا جبکہ امیر ضلع بڈگام نے افتتاحی کلمات میں جماعت کے طریق کار کی وضاحت کی، اس کے علاوہ اجتماع میں تین سابق قیمین جماعت جن میں پیر عبدالرشید، غلام قادر وانی اور غلام قادو لون شامل ہیں نے عالمی صورتحال اور تحریک اسلامی سے متعلق استفسارات کے جوابات دئے، ہزاروں لوگوں پر مشتل اجتماع نماز عصر کے بعد نائب امیر جماعت کے رقت آمیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
مصنف : جاوید عباس رضوی
خبر کا کوڈ : 295427
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش