0
Wednesday 21 Aug 2013 09:45

مقبوضہ کشمیر میں مسلکی جنگ و جدل کو ہوا دینے کی کوششیں ہورہی ہیں، عبداللہ وانی

مقبوضہ کشمیر میں مسلکی جنگ و جدل کو ہوا دینے کی کوششیں ہورہی ہیں، عبداللہ وانی
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر علی الخصوص وادی میں مسلمانوں کے درمیان مسلکی جنگ و جدل کو ہوا دینے کی منظم کوششیں ہورہی ہیں اور باہمی مناظرہ بازی کو بھی بڑھاوا دیا جارہا ہے جس سے مسلمانوں کے درمیان ایک خطرناک مخاصمانہ ماحول اور نفرت انگیز دشمنی پیدا ہونے کے خدشات ہیں، جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے اہتمام سے مجلس عید ملن کی پر وقار تقریب مرکز جماعت پر زیر صدارت امیر جماعت محمد عبداللہ وانی منعقد ہوئی جس میں سماج کی چند ذی عزت شخصیات کے ساتھ ساتھ وادی کی چند موقر دینی تنظیموں کے سربراہاں اور نمائندوں نے بھی شرکت کی، نیز جماعت کے مرکزی اور ضلعی زعماء بھی اس تقریب میں شریک رہے، تقریب سے امیر جماعت نے ”اسلامی اجتماعیت“ کے موضوع پر ایک تحریری پیغام بھی پڑھا جس میں اُمت کے مختلف طبقہ ہائے فکر کے مابین مشترکہ اتفاقی امور کی بنیاد پر مکمل اتحاد و اتفاق کی ضرورت و اہمیت اور افادیت کو واضح کیا گیا جس کے ساتھ جملہ شرکاء حضرات نے مکمل اتفاق کرتے ہوئے اس پیغام کو زبردست سراہا، آخر پر بہ اتفاق رائے کئی قرار دادیں پاس کی گئیں جن میں سے ایک قرارداد میں کہا گیا کہ بنگلہ دیش کی موجودہ حکومت جس کی قیادت عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ واجد کررہی ہیں نے وہاں کے اسلام پسندوں کے خلاف جارحیت اور بربریت کی جو ظالمانہ پالیسی اختیار کررکھی ہے جس کے نتیجہ میں اب تک ہزاروں بے گناہ اسلام پسند مرد و زن کو تہہ و تیغ کیا گیا۔

ایک اور قرارداد میں کہا گیا کہ مصر میں ایک طویل دور آمریت کے بعد گذشتہ سال صاف و شفاف جمہوری طریقے سے وہاں کی اکثریت نے اسلام پسندوں کو منتخب کیا لیکن عدلیہ نے استعماری قوتوں کے اشاروں پر وہاں قائم پارلیمنٹ جس میں اسلام پسند واضح اکثریت میں تھے کو بلاوجہ تحلیل کیا اور عوام کی کثرت رائے سے منتخب ہونے والے پہلے صدر محمد مرسی کو کرسی صدارت پر بیٹھتے ہی اُس کے خلاف سازشوں کا جال بچھانا شروع کردیا اور ایک سال کی مختصر مدت میں ہی ناجائز اور غیر اخلاقی فوجی بغاوت کے ذریعے اسلامی حکومت کا خاتمہ کرکے ایک منتخب صدر کو پابند سلاسل کردیا اور اس فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرے کرنے والے لاکھوں مصری عوام پر طاقت کا بے تحاشا استعمال کرکے ہزاروں بے گناہ مصریوں کو اُن کے اپنی فوج نے ہی بڑے بہیمانہ طریقے سے قتل کر ڈالا اور قتل و غارت کا یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

معزول شدہ صدر کے ہزاروں حامیوں سمیت اخوان المسلمون کے بڑے بڑے رہنماﺅں کو بھی نظر بند کردیا گیا اور جمہوریت کے بلند بانگ دعوے کرنے والے عالمی طاقتوں نے خاموشی سے جمہوریت کا قتل ہوتے ہوئے دیکھا کیونکہ وہ بھی کسی مسلمان ملک میں اسلام پسندوں کی بالادستی کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، اس سے زیادہ افسوسناک رویہ عرب ممالک کے اُن آمر بادشاہوں کا ہے جنہوں نے کھلم کھلا اسلام پسندوں کی حکومت کو گرانے کی تمام سازشوں کا بھر پور ساتھ دیا اور غاصب فوجی حکمرانوں کی مکمل حمایت کرکے اپنی اصلیت کو ننگا کردیا، اس سلسلے میں کہا گیا یہ نمائندہ اجتماع مصر میں جمہوری طریقے سے منتخب صدر محمد مرسی کی اسلامی حکومت و پارلیمنٹ کی فوری بحالی فوجی راج کے خاتمے اور تمام سیاسی نظر بندوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتا ہے، نیز تمام عالمی اداروں بشمول تنظیم برائے اسلامی ممالک پر بھی زور دیا جاتا ہے کہ وہ مصر کی گھمبیر صورتحال کا فوری نوٹس لے کر ایسے موثر اقدامات کریں جس سے وہاں عوام کی منتخبہ حکومت بحال ہو اور انسانی حقوق کی بے دریغ پامالیوں کا بھی خاتمہ ہو۔
خبر کا کوڈ : 294375
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش