0
Friday 6 Sep 2013 01:19
دفاع پاکستان کنونشن کے انتظامات مکمل

امریکہ، سعودی عرب اور القاعدہ شام حکومت کیخلاف اکٹھے ہوگئے ہیں، علامہ امین شہیدی

امریکہ، سعودی عرب اور القاعدہ شام حکومت کیخلاف اکٹھے ہوگئے ہیں، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نون کی موجودہ حکومت زرداری حکومت کا ہی تسلسل ہے اور موجودہ پالیسیوں سے ایسا محسوس کیا جاسکتا ہے کہ زرداری حکومت نے نیا جنم لے لیا ہے، اگر نون لیگ نے روش نہ بدلی تو اس کا خمیازہ آئندہ عام انتخابات میں اسے بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پورا ملک دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے، توانائی، بجلی اور مہنگائی جیسے بحرانوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے، موجودہ حکومت کے 100 دنوں میں 100 دھماکے ہوچکے ہیں، جس سے نون لیگی حکمرانوں کی اہلیت و اصلیت کی قلعی کھل کر سامنے آگئی ہے۔ 
انہوں نے اس موقع پر صحافیوں کے مختلف سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں جاری دہشت گردی کو فرقہ واریت کا رنگ دینا قوم اور ریاست کے ساتھ زیادتی ہے، ملک میں کوئی فرقہ واریت نہیں بلکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی موجود ہے، جبکہ بیرونی ایجنٹ ملک میں تباہی و دہشت گردی پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر طالبان یا عسکریت پسند ہتھیار پھینک کر آئین پاکستان کو تسلیم کریں تو ان سے ضرور مذاکرات کئے جائیں اور ہم اس کی حمایت کرینگے، مگر ملک کے غداروں سے مذاکرات خود غداری کے مترادف ہے، جن بیرونی ایجنٹوں نے بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے ملک کی اہم تنصیبات اور معصوم جانوں پر پے در پے حملے کئے، ان سے کیونکر مذاکرات کئے جائیں؟، دہشتگردی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹ کر ہی اسے شکست دی جاسکتی ہے۔

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اچھے یا برے طالبان میں فرق ختم کرکے پوری سیاسی و عسکری قیادت ایک پیج پر آئے اور فیصلہ کرے کہ ملکی سلامتی کیلئے کیا اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے ایک اور سوال پر کہا کہ اس ملک میں پہلے دہشت گردوں کو درآمد کیا گیا اور اب برآمد کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ تربیت دے کر شام میں دہشتگردوں کو روانہ کیا جا رہا ہے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان جیل سے بھی دہشتگردوں کو چھڑوا کر 150 دہشت گردوں کو شام بھجوایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 50 ہزار سے زائد دہشت گرد شام بھیجے گئے، جن میں پاکستانی جنگجو بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، سعودی عرب اور القاعدہ شام حکومت کے خلاف اکٹھے ہوگئے ہیں جبکہ دوسری جانب روس، چین شام پر حملے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف امریکہ پاکستان اور افغانستان میں القاعدہ، طالبان کے خلاف جنگ کرتا ہے، مگر دوسری جانب اسکا اتحادی ہے، جس سے ان کا دہرا معیار واضح ہے۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ شام پر حملہ امریکہ کا اختیار ہے مگر اس کے بعد ہونے والی تباہی کو روکنا امریکہ، سعودی عرب سمیت کسی کے اختیار میں نہیں رہے گا۔

مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت مسلم ممالک میں حالات خراب کئے جا رہے ہیں، تاکہ اسرائیل کی ناجائز حکومت و ریاست کو دوام بخشا جاسکے اور اسی خاطر شہنشاہیت کے تحفظ کیلئے اقدام کئے جا رہے ہیں اور شامی حکومت اور بشار الاسد کو اسرائیل کی مخالفت کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 ستمبر کو مجلس وحدت مسلمین کا دفاع وطن کنونشن ملکی تاریخ میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا، اس سلسلے میں سکیورٹی انتظامات مکمل کرلئے ہیں اور 4 ہزار رضا کار سکیورٹی فرائض انجام دینگے، جبکہ اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ سے بھی بات چیت کرلی گئی ہے۔ پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ شیخ اعجاز بہشتی، علامہ اصغر عسکری اور علامہ انور علی جعفری بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 299094
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش