0
Sunday 8 Sep 2013 18:24

تاریخ کا نیا باب رقم، صدر زرداری گارڈ آف آنر کیساتھ باوقار انداز میں رخصت

تاریخ کا نیا باب رقم، صدر زرداری گارڈ آف آنر کیساتھ باوقار انداز میں رخصت
اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت آصف علی زرداری کے اعزاز میں الوداعی گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ ایوان صدر میں ہونے والی تقریب میں صدر آصف علی زرداری کو تقریب میں شرکت کیلئے روایتی بگھی میں پہنچایا گیا۔ مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے صدر مملکت کو سلامی پیش کی۔ صدر آصف زرداری 5 سال کا عہدہ صدارت مکمل کرنے کے بعد ایوان صدر سے رخصت ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق صدر آصف علی زرداری کی اگلی منزل لاہور ہے جہاں وہ بلاول ہاؤس لاہور میں کارکنوں سے خطاب کریں گے، جہاں کارکنان کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق 8 ستمبر 2013ء ملک کی جمہوری تاریخ میں یادگار دن بن گیا۔ آئینی مدت پوری کرنے والے پہلے منتخب صدر آصف علی زرداری مکمل اعزاز کے ساتھ ایوان صدر سے رخصت ہوگئے۔ پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ آصف علی زرداری جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے اقتدار چھوڑنے کے بعد 6 ستمبر 2008ء کو بھاری اکثریت سے ملک کے صدر بنے۔ وہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔ صدر زرداری نے گذشتہ شب ایوان صدر میں اپنے عملے کو الوداعی عشائیہ دیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انھوں نے نہ صرف تمام فیصلے ملک کے مفاد میں کئے بلکہ اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کئے۔ 

آصف علی زرداری 26 جولائی 1955ء کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ سینٹ پیٹرک اسکول سے ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے کیڈیٹ کالج پٹارو سے انٹرمیڈیٹ کا امتحان پاس کیا۔ آصف زرداری نے 1985ء میں غیر جماعتی انتخابات کے لیے نواب شاہ سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے لیکن یہ کاغذات واپس لے لئے گئے۔ 1987ء آصف زرداری کی زندگی کا اہم سال ثابت ہوا جب ان کا بے نظیر بھٹو سے رشتہ طے ہوا۔ 18 دسمبر 1987ء کو آصف زرداری اور بے نظیر بھٹو کراچی میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔ 1988ء میں پیپلز پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد آصف زرداری کی باقاعدہ سیاسی زندگی کا آغاز ہوا۔ 1990ء میں بے نظیر بھٹو کی حکومتی برطرفی کے بعد ہونے والے انتخابات میں وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1993ء میں آصف زرداری نگراں کابینہ میں وزیر بنے۔ پھر بے نظیر بھٹو کے دوسرے دور میں رکن قومی اسمبلی اور وزیر ماحولیات و سرمایہ کاری رہے۔ 1997ء سے 99 تک وہ سینٹ کے رکن بھی رہے۔ 

قومی سیاست میں آمد کے بعد آصف زرداری پر کرپشن کے مختلف الزامات بھی لگے۔ آصف علی زرداری نے مختلف مقدمات میں تقریباً 11 سال قید میں کاٹے اور 2004ء میں تمام مقدمات میں بری ہونے کے بعد ان کو رہا کیا گیا۔ 27 دسمبر 2007ء کو بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد آصف علی زرداری نے کوچیئرمین کی حیثیت سے پیپلز پارٹی کی قیادت سنبھالی اور انتخابات میں پیپلز پارٹی ملک کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی۔ صدر مشرف کے استعفے کے بعد 6 ستمبر 2008ء کو آصف علی زرداری بھاری اکثریت سے ملک کے 11 صدر منتخب ہوئے۔ صدر آصف زرداری پانچ سال تک سیاسی محاذ آرائیوں اور سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرکے ملک کی تاریخ کے پہلے منتخب جمہوری صدر بن گئے ہیں، جو ایوان صدر سے اپنی مدت مکمل کرکے رخصت ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 299865
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش