0
Thursday 26 Sep 2013 17:54

علامہ ساجد نقوی کا 5 روزہ دورہ عظمت شہداء جاری، بھرپور عوامی اجتماعات اور فقیدالمثال استقبال

علامہ ساجد نقوی کا 5 روزہ دورہ عظمت شہداء جاری، بھرپور عوامی اجتماعات اور فقیدالمثال استقبال
رپورٹ: ایس ٹی ایم کاظمی

اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی ایک اعلٰی سطحی وفد کے ہمراہ گلگت ایئرپورٹ پہنچے، جہاں بہت بڑی تعداد میں موجود جانثاروں نے اپنے محبوب قائد کا شاندار اور تاریخی استقبال کیا، جب گلگت ایئرپورٹ پر انکی آمد کا اعلان ہوا تو گلگت کی فضا "صل علی محمد، قائد ملت خوش آمد" کی صدا سے گونج اٹھی۔ رپورٹ کے مطابق شیعہ علماء کونسل گلگت بلتستان، جے ایس او، جعفریہ یوتھ سمیت سیاسی، مذہبی اور سماجی شخصیات بالخصوص گلگت بلتستان کے وزیر دیدار حسین نے اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کو خوش آمدید کہا۔ جس کے بعد انہیں استقبالیہ جلوس کی شکل میں شہید علامہ ضیاء الدین رضوی کے مزار اقدس پر فاتحہ خوانی کے بعد جلسہ گاہ تک لایا گیا، جہاں پہلے سے موجود ہزاروں افراد نے اپنے مہمان وفد بالخصوص علامہ سید ساجد علی نقوی کا شاندار استقبال کیا۔
 
بعدازاں مرکزی امامیہ جامع مسجد روڈ گلگت پر شیعہ علماء کونسل کے زیراہتمام عظیم الشان "عظمت شہداء کانفرنس" منعقد ہوئی، جس میں ہزاروں کی تعداد میں افراد نے شرکت کی۔ کانفرنس میں اپنے صدارتی خطاب میں علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ ہم اتحاد بین المسلمین کے حامی ہے لیکن اپنے مذہب کو نہیں چھوڑ سکتے اور نہ ہی اپنے حقوق سے پیچھے ہٹیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا منثور ہے کہ دوسرے خطوں کی طرح اس خطے کو مکمل آئینی صوبہ دیا جائے، ہم اس ملک کے اندر انصاف اور قانون کی بالادستی اور آئین کے احترام کے خواہاں ہیں۔ کچھ حکومتیں تبدیلی کا نعرہ لیکر آئی ہیں لیکن ابھی تک کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، جبکہ حالات مزید بدتر ہوئے ہیں، نیشنل سکیورٹی پالیسی بن رہی ہے، اگر عوام کے جان و مال کا تحفظ نہیں ہوسکتا تو بہت جلد ہم اپنی ملی دفاعی پالیسی تشکیل دینگے اور آئین ہمیں اس کا حق دیتا ہے۔
 
علامہ ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ اس علاقے پر لشکر کشی ہوئی لیکن آج تک کوئی ٹس سے مس نہیں ہوا۔ عیسائیوں اور آرمی پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ ہماری مشکل یہ ہے کہ ہم اس ملک میں انارکی پھیلانا نہیں چاہتے، ہم اس ملک کا طاقتور حصہ ہیں، ہم صرف اپنے حقوق کی بات نہیں کرتے، ہم سب کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔ اس ملک میں جان و مال محفوظ نہیں ہے۔ دہشتگردوں کا کسی مسلک سے کوئی تعلق نہیں، یہ کرائے کے لوگ ہیں جو تفرقہ پھیلانا چاہتے ہیں، ملی یکجہتی کونسل نے پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کے سازش کو ناکام بنایا۔ اس ملک میں انصاف نہیں ہے، آج تک ایک بھی دہشتگرد کو نہیں لٹکایا گیا ہے۔ یہاں صرف کمیشن بنتے ہیں مگر نتیجہ صفر رہا۔
 
انکا کہنا تھا کہ ہم محب وطن لوگ ہیں، ہم نفرتیں نہیں پھیلانا چاہتے، پاکستان میں بہت سارے فرقے رہتے ہیں مگر ہم سب ایک امت ہیں، جو لوگ غلط زبان استعمال کرتے ہیں، وہ کسی مذہب کے پیروکار نہیں بلکہ کرائے کے لوگ ہیں، ہمارا شیوہ نہیں کہ ہم بدزبانی کریں۔ ہم ملکی سالمیت اور اس کے خلاف ہونے والی سازشوں کو بے نقاب کرنے کیلئے صبر کا دامن تھام کر بیٹھے ہیں۔ ہمارے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنایا جائے، ہم اپنے اس موقف سے پیچھے کبھی نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد بین السلمین کیلئے عملی طور پر کام کرنے کا قائل ہوں، اور پچھلے کئی عشروں سے پاکستان میں اہل تشیع کا خون بہا یا جا رہا ہے مگر اس سازش کو ہم سمجھ چکے ہیں، اس لیے صبر سے کام لے رہے ہیں، مگر جو لوگ ریاست کے اندر ریاست بنانا چاہتے ہیں اور بیرونی اشاروں پر پاکستان میں دہشتگردی پھیلا رہے ہیں، انکا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ حکومت اور عدلیہ ریاست کے اندر ریاست نہ بننے دیں اور پاکستانیوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں ورنہ ہم ملی دفاعی پالیسی بنانے پر مجبور ہونگے۔

اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ فوجی افسران اور مسیحوں پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ نانگا پربت اور چلاس میں فورسز پر حملے پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش ہے اور یہ ایک عالمی سازش ہے، ملی یکجہتی کونسل کے ذریعے علامہ ساجد نقوی نے پاکستان کو فرقہ واریت کے آگ سے بچایا، یہ کردار قابل تعریف ہے۔ کچھ قوتوں کو چائنا سے گوادر تک ریلوے ٹریک کا منصوبہ پسند نہیں اس لیے پاکستان اور چائنا دوستی کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں، اور گلگت بلتستان میں دہشتگردی اس سلسلے کی کڑی ہے۔ دہشتگردوں کا کسی فرقے یا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ ایک مخصوص گروہ ہے جو عالمی اشاروں پر دہشتگردی پھیلا رہا ہے۔ 

عظیم الشان جلسے سے گلگت بلتستان کے صوبائی وزیر دیدار علی، مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل علامہ عارف واحدی، گلگت ڈویژن کے صدر شیخ مرزا علی، بلتستان ریجن کے مشہور و معروف رہنما شیخ حسن جعفری اور صوبائی صدر شیعہ علماء کونسل جی بی آغا سید محمد عباس رضوی نے بھی خطاب کیا۔ مقررین کا کہنا کہ سانحہ چلاس، کوہستان، لولوسر کے بعد بھی ہم نے بھرپور صبر کا مظاہرہ کیا، اور کسی کو کوئی چھوٹا سا بھی نقصان نہیں پہنچایا۔ گلگت بلتستان ایک حساس علاقہ ہے، لہٰذا یہاں دہشتگردوں کا قلع قمع ضروری ہے۔ ہمیں دہشتگردوں کی نشاندہی کرنی ہوگی، ان دہشتگردوں کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اہل تشیع کو نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن ابھی تک ہم نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔ ہم استحکام پاکستان اور ملکی سالمیت کیلئے پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ دہشتگردوں کو لٹکایا جایا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے شہید علامہ سید ضیاءالدین رضوی کے گھر جا کر خانوادہ شہید سے خصوصی ملاقات کی اور اس موقع شہید کے گھر میں نماز مغربین کی امامت کی اور کارکنان سے مختصر خطاب بھی کیا۔ علامہ ساجد نقوی نے وفد کے ہمرا مختلف شہداء اور مرحومین کے گھروں میں جاکر تعزیت بھی کی۔
بدھ کے روز سرینا ہوٹل گلگت میں عظیم الشان اتحاد امت کانفرنس کا بھی انعقاد کیا گیا، جس میں گلگت بلتستان بھر کے مختلف مذہبی و سیاسی راہنماوں نے شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت قائم مقام سربراہ ملی یکجہتی کونسل علامہ سید ساجد علی نقوی نے کی۔ کانفرنس میں گلگت کے شیعہ سنی علماء، سیاسی و مذہبی شخصیات، حکومتی اراکین اور دیگر عمائدین نے شرکت کی۔
 
اتحاد امت کانفرنس سے علامہ سید ساجد علی نقوی نے خصوصی خطاب کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ میرے 25 سالہ دور میں خلوت و جلوت کی تقاریر کو اٹھا کر دیکھ لیں، میں نے آج تک کسی مذہب کی توہین نہیں کی، کانفرنس سے جمعیت علماء اسلام جی بی کے نائب امیر مولانا سعید محمد، جماعت اسلامی کے رہنما مشتاق حسین ایڈووکیٹ، پبلک اکاونٹ کمیٹی گلگت بلتستان کونسل چیئرمین ابراہیم اور اسماعیلی ریجن کونسل کے صدر کریم شیر خان نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 305508
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش