0
Friday 18 Oct 2013 16:33

تھرکول منصوبے سے پاکستان 100 سال تک توانائی کی ضروریات پوری کر سکتا ہے، افتخار علی ملک

تھرکول منصوبے سے پاکستان 100 سال تک توانائی کی ضروریات پوری کر سکتا ہے، افتخار علی ملک
اسلام ٹائمز۔ سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے نائب صدر اور ایف پی سی سی آئی میں برسر اقتدار بزنس مین پینل کے شریک چیئرمین افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ خطے میں 2 لاکھ میگاواٹ ہائیڈل بجلی پیدا کرنے کی استعداد کے باوجود 60 ہزار میگاواٹ بجلی کی قلت کا سامنا ہے۔ گزشتہ 9 سال میں توانائی کی طلب میں 17 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔ ہمیں علاقائی اور ملکی سطح پر توانائی کے وسائل اور ذرائع بڑھانے ہوں گے۔ سارک ممالک کو اس شعبہ میں باہمی تعاون بڑھانا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملاقات کیلئے آنے والوں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ ملک میں توانائی کا بحران شدید ہے لیکن حکومت اس بحران پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اور قوی امید ہے کہ ملک میں جلد ہی تونائی کا بحران دور ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ ماحول دوست جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ ملک میں بجلی اور گیس کا بحران دور ہو سکے اور انڈسٹری اپنی اصل پیداواری قوت پر چل سکے۔
 
افتخار علی ملک نے کہا کہ خطے کے تمام ممالک توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور مشترکہ اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے راستے پر گامزن ممالک کو اپنی معیشت کی ترقی کے ساتھ ساتھ اس کے ماحول پر اثرات کا بھی نوٹس لینا چاہئے۔ افتخار علی ملک نے مزید کہا کہ تھرکول منصوبے سے پاکستان 100 سال تک اپنی توانائی کی ضروریات پوری کر سکتا ہے، اس لئے اس منصوبے پر فوری کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں کہا ہے کہ تیل و فرنس آئل کی مد میں اس سے سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت ہو سکتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے خطے کو قدرتی آفات کا سامنا ہے، ترقی کے راستے پر گامزن ممالک کو اپنی معیشت کی ترقی کے ساتھ ساتھ اس کے ماحول پر اثرات کا بھی نوٹس لینا چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 312054
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش