0
Sunday 3 Nov 2013 13:14

امریکہ پاکستان میں بدامنی کو قائم رکھنا چاہتا ہے،دینی وسیاسی رہنما

امریکہ پاکستان میں بدامنی کو قائم رکھنا چاہتا ہے،دینی وسیاسی رہنما
اسلام ٹائمز۔ مذہبی و سیاسی رہنماؤں نے امریکا کی طرف سے ڈرون حملوں کو تحریک طالبان سے مذاکرات سبوتاژ کرنے اور پاکستان میں امن و امان برباد کرنے کی خوفناک سازش قرار دیا ہے اور کہا کہ جب بھی پاکستان نے مذاکرات کے ذریعے معاملات طے کرنے کی کوشش کی ہے۔ امریکا نے ڈرون حملے کر کے حالات خراب کیے ہیں، امریکا کی طرف سے حالیہ ڈرون حملے پاکستانی حکمرانوں کیلیے پیغام ہے کہ ان کے نزدیک آپ کی باتوں کی کوئی حیثیت نہیں، حکومت پاکستان کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ امریکا پاکستان نہیں بھارت کو اپنا اتحادی سمجھتا ہے، ڈرون حملے پاکستان میں خودکش حملے پروان چڑھانے کی منظم سازش ہیں، جب تک ڈرون حملے نہیں روکے جائیں گے، مذاکرات مشکلات سے دوچار رہیں گے۔ امریکا ڈرون حملوں سے باز نہیں آتا تو ڈرون گرانے اور نیٹو سپلائی بند کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار امیر جے یو آئی (ف) فضل الرحمٰن، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، امیر جماعۃالدعوۃ پروفیسر حافظ محمد سعید، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر، جنرل ریٹائرڈ حمید گل، جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم، مسلم لیگ (ض) کے سربراہ اعجاز الحق، حافظ عبدالرحمٰن مکی اور امیر جماعت اہلحدیث حافظ عبدالغفار روپڑی و دیگر نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ڈرون حملے نے ثابت کر دیا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کو صرف اپنے مفادات عزیز ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ امریکا نے اپنا قانون بنا رکھا ہے جب چاہتا ہے ڈرون حملہ کر دیتا ہے، حالیہ ڈرون حملہ طالبان سے مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے، امریکا خود مذاکرات کا راستہ نکالتا ہے۔ جبکہ دوسروں کیلیے رکاوٹیں ڈالتا ہے اس کا دہرا معیار کسی طرح بھی ٹھیک نہیں۔ پنجاب کے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ڈرون حملے سے مذاکرات کا عمل بری طرح متاثر ہو گا، تحریک طالبان سے مذاکرات جاری رہنے چاہئیں، ڈرون حملے کے بعد سیکیورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں۔ امیر جماعۃالدعوۃ حافظ سعید نے کہا کہ جب بھی پاکستان کی طرف سے مذاکرات کی کوششیں کی جاتی ہیں امریکہ ڈرون حملے کر کے ان ساری کوششوں کو سبوتاژ کر دیتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ پاکستانی حدود میں گھسنے والے ڈرون طیارے مار گرانے کا اعلان کرے اور نیٹو سپلائی لائن بند کر دی جائے۔ ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جبکہ حکومت کے طالبان سے مذاکرات شروع ہونے والے تھے امریکا کا ڈرون حملہ کر کے تحریک طالبان کے سینئر رہنما کو نشانہ بنانا اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ امریکہ پاکستان میں بدامنی کو قائم رکھنا چاہتا ہے تاکہ اس کے ذریعہ اپنے مذموم مقاصد حاصل کر سکے۔ جنرل ریٹائرڈ حمید گل نے کہا کہ حکومت پاکستان کو طالبان سے مذاکرات کے عمل کو خفیہ رکھنا چاہیے تھا، امریکا نے ڈرون حملے کر کے بتا دیا ہے کہ وہ پاکستان کا دوست نہیں بلکہ دشمن ہے۔ دفاعی تجزیہ نگار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم نے کہا کہ حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت پاکستان کے مفاد میں نہیں، حکومت اور طالبان کے درمیان شروع ہونیوالے مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی ایک سازش ہے۔ مسلم لیگ (ض) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ امریکا نے مذاکرات میں تیسری مرتبہ رخنہ ڈال دیا ہے۔

جماعۃالدعوۃ کی سیاسی امور کمیٹی کے سربراہ حافظ عبدالرحمٰن مکی نے کہا کہ امریکا کو واضح پیغام دیا جائے کہ ہم ڈرون حملوں کا منہ توڑ جواب دینے کیلیے تیار ہیں۔ امیر جماعت اہلحدیث حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ امریکا طالبان کے ساتھ حکومت پاکستان کے مذاکرات کو ناکام بنانا چاہتا ہے اور پاکستان میں تخریب کاری و دہشت گردی کی لہر کو جاری رکھ کر انتقام کا نشانہ بنانا چاہتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 317105
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش