1
0
Friday 8 Nov 2013 20:27
کالعدم تحریک طالبان سے مذاکرات سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے

مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل کا طالبان کیخلاف الائنس آف پیٹریاٹ بنانیکا اعلان

مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل کا طالبان کیخلاف الائنس آف پیٹریاٹ بنانیکا اعلان
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل نے طالبان سے مذاکرات مسترد کرتے ہوئے الائنس آف پیٹریاٹ بنانے کا اعلان کر دیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ ہم ان مذاکرات کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزدہ حامد رضا اور مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی نے مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم طالبان سے مذاکرات کیخلاف مشترکہ جہدوجہد کا اعلان کرتے ہوئے الائنس آف پیٹریاٹ کا اعلان کرتے ہیں اور تمام محب وطن قوتوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ دہشتگردوں کے خلاف اس پلیٹ فارم پر جمع ہوجائیں اور پاکستان کو دہشتگردوں سے آزاد کرائیں۔ اس موقع پر پیپلزپارٹی کے سینیٹر فیصل رضا عابدی بھی موجود تھے۔ ناصر عباس شیرازی اور صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم دہشتگردوں کے متاثرہ ہیں، لیکن حکومت متاثرین کا ساتھ دینے کی بجائے دہشتگردوں کو ساتھ بٹھا رہی ہے۔ وہ قوتیں جو آئین پاکستان کو تسلیم نہیں کرتیں، مساجد، امام بارگاہوں اور مزارات پر حملے کرکے ہزاروں شہداء کے قاتل ہیں، ان سے کسی صورت مذاکرات نہیں ہونے چاہیے۔


حامد رضا کا کہنا تھا کہ قوم کو بتایا جائے کہ باغیوں کے ساتھ کس آئین کے تحت مذاکرات کئے جا رہے ہیں، ہم سپریم کورٹ میں ان مذاکرات کو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ ایسے ہر عمل کی مذمت کرتے ہیں جو آئین پاکستان کے منافی ہو۔ رہنماؤں نے حکیم اللہ محسود کو شہید قرار دینے کی بھی مذمت کی اور سنی اتحاد کونسل کے مفتی محمد سعید رضوی نے اعلان کیا کہ دہشتگرد اور ریاست کے باغی کو شہید قرار دینا قرآن وسنت کے منافی ہے۔ سینیٹر فیصل رضا عابدی کا کہنا تھا کہ اس ملک میں قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، ظلم کے نظام کو متعارف کرایا جا رہا ہے اور قاتلوں کو شہید کا درجہ دینے اور جو شہید ہیں انہیں فراموش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں کہ ایسی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

فیصل رضا عابدی نے کہا کہ الائنس آف پیٹریاٹ غیر سیاسی اتحاد ہے، جس کا مقصد ریاست پاکستان کا تحفظ ہے اور پاک فوج کے ہمراہ دہشتگردوں کے مقابلہ میں کھڑا ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات آئین کے آرٹیکل 206 کی کھلی ورزی ہے۔ رہنماؤں نے الیکشن کمیشن تحلیل کرکے نئے الیکشن کمیشن کی تشکیل کا بھی مطالبہ کیا۔ ایک سوال کے جواب میں ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ ان کی جماعت بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریگی اور دہشتگردوں کی سرپرست جماعتوں کیلئے میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ جن لوگوں کے ہاتھ اسی ہزار شہداء کے خون سے رنگین ہیں اور جن کا موجودہ نیا سربراہ بھارت کی ایجنسی را کا ایجنٹ ہے، ان سے مذاکرات شہداء کے خون سے غداری اور آئین پاکستان سے انحراف ہے۔ رہنماؤں نے بلدیاتی الیکشن کی تاریخ میں توسیع کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ کیونکہ الیکشن کمیشن کے طرف سے دی جانیوالی تاریخ میں محرم الحرام آتا ہے اور ایسی صورت میں کوئی بھی ایام عزا کو چھوڑ کو سیاسی عمل کا حصہ نہیں بن سکتا اور نہ ہی اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا سکتا ہے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ وہ ایم ڈبلیو ایم کی دعوت پر آٹھ روزہ دورے پر گلگت گئے ہوئے تھے، جہاں کے لوگوں کی حالت زار دیکھ کر انہیں بہت افسوس ہوا، گلگت بلتستان کے عوام تمام بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کو آئینی پانچواں صوبے بنایا جائے اور انہیں سینٹ اور قومی اسمبلی میں نمائندگی دی جائے۔ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ گلگت میں تمام نو گو ایریاز ختم کرائے جائیں اور طالبان کی جانب سے چھنی گئی مساجد کو واپس کرایا جائے۔ حامد رضا نے کہا کہ وہ زمینی راستے کے ذریعے اسلام آباد آنا چاہتے تھے لیکن حکام نے انہیں سکیورٹی وجوہات کی بنا پر نہیں آنے دیا۔ لٰہذا حکومت فوری طور پر دہشتگردوں کے زیر اثر علاقوں کو آزاد کرائے۔ انہوں نے کہا گلگت میں کئی مساجد تکفیریوں نے سنیوں سے چھین لی ہیں، جن کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے عناصر کیخلاف کارروائی کی جائے۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے ایم پی اے محمد رضا، سنی اتحاد کونسل کے مفتی محمد سعید رضوی بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 319013
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

United Kingdom
Biggest news of this year
ہماری پیشکش