0
Saturday 16 Nov 2013 20:31

راولپنڈی میں امام بارگاہوں کو نذرآتش کیے جانے کی اطلاعات

راولپنڈی میں امام بارگاہوں کو نذرآتش کیے جانے کی اطلاعات
اسلام ٹائمز۔ راولپنڈی میں رات گئے شرپسندوں نے قدیمی امام بارگاہ کو آگ لگا دی، تمام کی تمام شبیہ اور علم پاک کو بھی آگ لگا دی گئی ہے جبکہ امام بارگاہ کے متولی راجہ ظہور کے گھر کو جلایا گیا اور راجہ ظہور کے بیوی بچوں کو قریبی سنی بھائیوں نے اپنے گھروں میں پناہ دی اور جان بچائی۔ رات ساڑھے بارہ بجے کے قریب ڈیڑھ سو دہشتگردوں نے امام بارگاہ پر حملہ کر دیا پولیس تماشائی بنی رہی۔ امام بارگاہ پر اس وقت صرف چار پولیس اہلکار موجود تھے جو غائب ہو گئے۔ امام بارگاہ کرنل مقبول کو بھی نذرآتش کیے جانے کی اطلاع ہے۔ اور گم ہونے والے دو بچوں کی خبر کی ابتک تصدیق نہیں ہو سکی۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ یہ وہی مسجد ہے جس سے 2003ء میں بھی جلوس عزاء پہ حملہ ہوا تھا۔ اس مسجد کے آس پاس کئی بریلوی مساجد بھی ہیں مگر آج ان کے خطیبوں نے امام حسین (ع) کی شان میں تقاریر کیں اور شیعہ عزاداروں نے انہی مساجد میں نماز بھی ادا کی مگر سپاہ صحابہ کے اس مسجد جہاں سے جلوس عزاء پہ حملہ ہوا، اس کے خطیب نے یزید کی حمایت کر کے کھلے عام تقریر کی اور لاؤڈ اسپیکر سے امام (ع) کی شان میں گستاخی کی، جس پہ شیعہ اور آس پاس کے بریلوی مکاتب فکر نے حکومت سے اپیل کی کہ مسجد کے خطیب کو لگام دی جائے مگر حکومت خاموش تماشائی بنی رہی اور اسی اثناء میں مسجد سے عزاداروں پر شدید فائرنگ اور پتھراو ہوا جس کے نتیجے میں کئی عزادار زخمی ہو گئے، حکومت کی طرف سے اتنی ڈھیل کہ وہی سپاہ صحابہ کے کارکن جنہوں نے ایک طرف تو جلوس پہ حملہ کیا اور دوسری طرف آس پاس کی دکانوں کو آگ بھی لگا دی تا کہ فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دی جائے اور منافرت پھیل جائے۔
خبر کا کوڈ : 321428
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش