0
Wednesday 20 Nov 2013 21:00

دہشتگردوں کے سرپرست وہابی مدارس کو شہروں سے باہر منتقل کیا جائے، علامہ عباس کمیلی

دہشتگردوں کے سرپرست وہابی مدارس کو شہروں سے باہر منتقل کیا جائے، علامہ عباس کمیلی
اسلام ٹائمز۔ جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی کا کہنا ہے کہ سانحہ راولپنڈی کی JIT کی رپورٹ کے پس منظر کے تحت جامعہ تعلیم القرآن کو فی الفور سیل کیا جائے جہاں سے منافرت اور شرانگیزی پھیلانے کا واضح ثبوت مل چکا ہے جبکہ شہروں میں موجود مدارس کو شہروں سے باہر ایجوکیشن سٹی بنا کر دئیے جائیں اور جس صوبے کا طالب علم ہو اسے اسی صوبے میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے پاک محرم ہال میں سانحہ راولپنڈی کے خلاف منعقدہ شیعہ تنظیموں کی مشرکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ ناظر عباس تقوی اور علامہ مرزا یوسف حسین سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ علامہ عباس کمیلی کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کے وزیر رانا ثناء اللہ انتہائی متعصب اور تکفیری دہشت گرد ٹولے کے سربراہ کا کردار ادا کر رہے ہیں جو کہ قابل مذمت اور شرمناک فعل ہے، پاکستان کو بنانے کے لئے بانیان پاکستان کی اولادوں نے ماضی میں بھی قربانیاں دیں تھی اور آج تک مملکت پاکستان کے تحفظ کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں، گذشتہ روز بھی گجرات میں ایک پروفیسر جو کہ ایک تعلیمی ادارے میں ڈائریکٹر کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے تھے دن دیہاڑے قتل کر دیا گیا لیکن پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ صاحب کے کان پر جوں تک نہیں رینگی لیکن دوسری جانب انہوں نے ایک تکفیری دہشت گرد ٹولے کی حمایت میں ایک ایسا کمیشن قائم کرنے میں ذرا برابر دیر نہیں لگائی کہ جس کا مفاد صرف اور صرف کالعدم دہشت گرد تکفیری ٹولے کو ملنا ہے۔

ان کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ ایک انتہائی درجے کے متعصب اور تکفیری دہشت گردوں کے قریبی ساتھی ہیں کہ جنہوں نے ماضی میں بھی تکفیری دہشت گردوں کو اپنی حمایت کی یقین دہانی کروائی اور آج تک اسی راستے پر عمل کر رہے ہیں، محرم الحرام سے قبل رانا ثناء اللہ نے علماء و ذاکرین سے مطالبہ کیا کہ ان سے لائسنس لے کر پنجاب میں مجالس عزاء سے خطاب کیا جائے تاہم ان کی بات رد ہونے کی صورت میں رانا ثناء اللہ نے اپنے تعصب کو دکھاتے ہوئے علماء و خطباء پر پنجاب میں داخلے میں پابندی عائد کر دی جو کہ ان کی ہٹ دھرمی اور ملت جعفریہ سے تعصب کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ JIT کی رپورٹ کے پس منظر کے تحت جامعہ تعلیم القرآن کو فی الفور سیل کیا جائے جہاں سے منافرت اور شرانگیزی پھیلانے کا واضح ثبوت مل چکا ہے جبکہ شہروں میں موجود وہابی مدارس کو شہروں سے باہر ایجوکیشن سٹی بنا کر دئیے جائیں اور جس صوبے کا طالب علم ہو اسے اسی صوبے میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی جائے۔

علامہ عباس کمیلی کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی میں دراصل نواز حکومت، پنجاب حکومت اور طالبان دہشت گردوں سمیت کالعدم دہشت گرد تکفیری ٹولہ ملوث ہے جس کا مقصد غیر ملکی ایماء پر پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ کو پھیلانا اور دہشت گردوں کی حمایت کرنا ہے، وفاقی حکومت کو چاہئیے کہ جماعت اسلامی کے امیر منور حسن اور جمعیت علماء اسلام کے سربراہ فضل الرحمان کے خلاف حکومتی مدعیت میں مقدمات قائم کئے جائیں کہ جنہوں نے ایک طرف ملک دشمن دہشت گرد کو شہید کہا اور پاک فوج کے شہید جوانوں کی توہین کی، ان دونوں حضرات کے خلاف 295C کے تحت مقدمات قائم کئے جائیں اور قرار واقعی سزا دی جائے۔
خبر کا کوڈ : 322969
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش