0
Saturday 30 Nov 2013 22:43
چوہدری نثار علیخان اور رانا ثناءاللہ فوری طور پر استعفیٰ دیں

ہمارے تعاون کے باوجود موجودہ حکومت اور جوڈیشل کمیشن آزادنہ فیصلہ دینے کی پوزیشن میں نہیں، ناصر عباس شیرازی

ہمارے تعاون کے باوجود موجودہ حکومت اور جوڈیشل کمیشن آزادنہ فیصلہ دینے کی پوزیشن میں نہیں، ناصر عباس شیرازی

اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ شعبہ سیاسیات سید ناصر شیرازی، رکن مرکزی شوریٰ عالی علامہ سید ہاشم موسوی، ڈویژنل سیکرٹری جنرل سید عباس موسوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ راولپنڈی ایک عالمی سازش کا حصہ ہے، جو انتہائی خطرناک منصوبہ بندی کا نتیجہ تھا۔ جس میں دہشت گردوں کی معاونت مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کی اور بعدازاں اس دہشت گردی کا فائدہ اُٹھانے والی قوتیں میدان میں نکل آئی اور دہشت گردوں کو بچانے کیلئے عزاداری اور میلاد کے جلوسوں پر پابندی کا مطالبہ کرنے لگیں۔ سانحہ راولپنڈی ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے لیکن اس سازش کا مکمل طور پر احاطہ کرنے سے پتہ چلتا ہے، کہ اُس روز صرف ایک مسجد نہیں، بلکہ آٹھ مساجد اور امام بارگاہوں کو نشانہ بنایا گیا اور ردعمل کے نام پر ہزاروں قرآن جلا دیئے گئے جبکہ کوہاٹ، ہنگو، راولپنڈی چشتیاں اور ملتان میں اربوں کی املاک جلا دی گئیں۔ فرقہ وارانہ فسادات کرنے کی سازش بھی کی گئی۔ جسمیں چار مومینین کو شہید کیا گیا۔ تین دن بعد انچولی میں آٹھ بے گناہ افراد کی جان لی گئی اور گذشتہ روز کراچی میں بربریت کی انتہاء کرتے ہوئے ایک مسلمان کو قتل کرکے اُسکی کٹی گردن پُل پر لٹکا کے اس مکروہ عمل کو سانحہ راولپنڈی کا بدلہ قرار دیا گیا۔ سانحہ راولپنڈی پر بنائے جانے والے کمیشن نے تاحال محض ایک مسجد کا دورہ کیا۔ صرف ایک طرف کی گرفتاریاں ہوئی ہیں، صرف ایک فریق کے لوگوں سے حکومت وقت نے ملاقاتیں اور مذاکرات کئے ہیں اور صوبائی وزیر قانون و وفاقی وزیر داخلہ نے واضح طور پر کمیشن، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی اور رائے عامہ پر یک طرفہ طور پر موثر ہونے کی کوشش کی ہے۔ جس نے حالات کو مزید بگاڈ دیا ہے اور تاحال تعمیرنو کیلئے ایک مسجد کے علاوہ کسی مسجد اور مارکیٹ کا تخمینہ نہیں لیا گیا ہے۔

چوہدری نثار علی نے اپنے تازہ بیان میں نئے سی سی پی او راولپنڈی کو حقائق بیان کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ جس سے حکومت کی طالبان نوازی اور جانب داریت کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اس صورت حال کو انتہائی تشویش کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور سمجھتی ہے کہ ہمارے تعاون کے باوجود موجودہ حکومت اور جوڈیشل کمیشن آزادانہ فیصلہ دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ لہذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر اس سانحہ اور اسکے بعد کے تمام معاملات کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی اور صوبہ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ فوری استعفٰی دیں یا انہیں برطرف کیا جائے جبکہ سپریم کورٹ کے فل بینچ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے جو اس واقعے کو اُس تمام سازش کے تناظر میں بےنقاب کر کے ذمہ داران کو قرار واقعی سزاء دے سکے۔ طالبان نواز سیاسی جماعتوں کے دباو میں آکر وفاقی اور صوبائی حکومت نے جو یکطرفہ کاروائیاں کی ہیں اور بےگناہ افراد کی گرفتاریاں کی ہیں۔ چادر اور چار دیواری کا تقدس پائمال کیا ہے یہ سلسلہ فوری طور پر ختم کیا جائے اور بےگناہ افراد کو رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اور پارہ چنار کے لوگوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ بصورت دیگر مجلس وحدت مسلمین اپنی اتحادی تمام مکاتب فکر کی جماعتوں کے ساتھ ملکر عوامی طاقت کے ذریعے تکفیری قوتوں کا راستہ روکے گی۔ مجلس وحدت مسلمین بلدیاتی الیکشن میں پورے ملک سے بھرپور حصہ لے رہی ہے اور ہم فکر گروہوں اور جماعتوں سے ملکر انشاءاللہ تبدیلی کی بنیاد رکھے گی اور وطن عزیز میں مثبت قوتوں اور حقیقی قیادت کو پروان چڑھائے گی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن نام بدل کر کالعدم تنظیموں کو فعال ہونے سے روکے جبکہ بڑی سطح پر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ الیکشن کمیشن متنازعہ ہے اور سابقہ الیکشن کے تناظر میں اسکی ازسرنو تشکیل کرکے نئی ٹیم کے زیرنگرانی انتخابات کرائے جائیں۔ ہم نے وطن عزیز کو محفوظ بنانے کیلئے الائنس آف پیڑیاٹ کی بنیاد رکھ دی ہے، جو وطن بچانے کا غیر سیاسی الائنس ہو گا۔

جسمیں شخصیات اور جماعتیں شرکت کر سکتی ہیں۔ بائیس 22 نمائندہ اہلسُنت کی جماعتوں کی سربراہ جماعت سُنی اتحاد کونسل اور سینیٹر سید فیصل رضا عابدی اس الائنس کے ممبر بن چکے ہیں۔ آئندہ چند روز میں اہم شخصیات اور جماعتیں اسکا حصہ بنیں گی۔ ہم دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار رہے ہیں اور اسی طرح شہداء کے لواحقین دہشت گردوں سے مذاکرات کے معاملے کے سب سے بڑے فریق ہونے چاہئیں لیکن بدقسمتی سے دونوں حقیقی طاقتوں کو ایک طرف رکھ کر دہشت گردوں سے مذاکرات کا ڈول ڈالا گیا۔ حکومت وقت شہداء کے خون پر سمجھوتہ کرنے کی کوشش کریگی تو وارثان شہداء بھرپور مذمت کرینگے اور قاتلوں کو اقتدار میں لانے کی سازش جو درحقیقت وطن عزیز کو تباہ کرنے کی سازش ہے، جسے کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ شہداء کے وارثان نے صدائے شہداء (وائس آف مارٹائرز) نامی فورم تشکیل دے دی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین اس فورم کی بھرپور تائید اور حمایت کرتی ہے۔ بلوچستان ایک محروم خطہ ہے، جسکا بڑا سبب وفاق کی نااہلی، غیر ملکی قوتوں کی مداخلت اور مروجہ نظام ہے۔ بلوچستان میں مسنگ پرسنز کے واقعات مہذب معاشرے پر بدنما داغ ہے۔ بلوچستان ہر اُس شخص کا ہے جو بلوچستان میں رہتا ہے۔ بلوچستان کے وسائل پر پہلا حق اہل بلوچستان کا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین آئین کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔ جس کے تحت کسی فرد، ادارے یا قبیلے کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اپنے مخالف کو لاپتہ کریں۔ لہذاء صرف عدالتی عمل کے ذریعے قانون کا نفاذ ہونا چاہیئے تاکہ معاشرے میں انارکی کو روکا جا سکے البتہ عدالتی عمل بہت ساری اصلاحات کا متقاضی ہے۔

خبر کا کوڈ : 326192
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش