0
Thursday 12 Dec 2013 17:54

وفاق المدارس (دیوبند) کو مخصوص افراد کے چنگل سے آزادی دی جائے، مفتی نعیم

وفاق المدارس (دیوبند) کو مخصوص افراد کے چنگل سے آزادی دی جائے، مفتی نعیم
اسلام ٹائمز۔ جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم و شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ وفاق المدارس العربیہ کو آزاد و خودمختار تعلیمی بورڈ بنانا اور اس کے کردار کو وسعت دینے کے لئے ضروری ہے کہ مخصوص افرادکے چنگل سے اس کو آزادی دی جائے۔ جنرل سیکرٹری وفاق المدارس ایک جانب مدارس دینیہ کے سب سے بڑے غیر سرکاری تعلیمی بورڈ کا عہدہ رکھنے کی وجہ سے حکومت کو بلیک میل اور مدارس و اہل مدارس کا دفاع کرنے کے بجائے ذاتی مفادات حاصل کرتے ہیں تو دوسری جانب فرد واحد کے فیصلے ملک بھر کے مدارس پر مسلط کرتے رہتے ہیں جو اہل مدارس کے لئے باعث تشویش ہونے کے ساتھ خود مستقبل میں وفاق المدارس کی سالمیت و یکجہتی کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہا کہ وفاق المدارس کے آئین، مخصوص طبقے کی اجارہ داری، سانحہ لال مسجد و جامعہ حفصہ پر خاموشی، مدارس کے غیر ملکی طلبہ کے مسئلے پر خاموشی، مدارس کے نصاب سمیت ماضی میں ریاستی و غیر ریاستی طاقتوں کی جانب سے اہل مدارس کےساتھ ظالمانہ و مذموم واقعات پر اہل مدارس کے دکھوں کی داد رسی کرنے کے بجائے حکومتی موقف کی وکالت، مجلس شوریٰ کی تشکیل، مدارس کے اسناد کے معاملے کا مسئلے اور وفاق المدارس کے کردار کو وسعت دینے اور ہمہ جہت بنانے جیسے مسائل اٹھائے جانے پر ملک بھر سے مدارس کے منتظمین، نامور علماء کرام سمیت بیرون ممالک سے علماء کرام نے بھی ہمارے مطالبات کو سراہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ سنجیدہ مسائل پر آواز اٹھانے میں ملک کے تقریبا تمام اہل مدارس ہمارے ہم خیال ہیں اور انہوں نے ساتھ دینے کا وعدہ کیا ہے لیکن فی الحال یہ علماء کرام اور ارباب مدارس وفاق کی رکنیت معطل کئے جانے کے خوف سے خاموش ہیں۔

مفتی محمد نعیم نے کہا کہ ہم اگر وفاق کے موجودہ کرتا دھرتاﺅں کا کردار دیکھیں تو حیرت ہوتی ہے کہ وفاق المدارس پاکستان میں مدارس دینیہ کا سب سے بڑا نیٹ ورک چلا رہا ہے لیکن اس کا کردار صرف سالانہ امتحانات تک ہی محدود کر دیا گیا ہے جو قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کی موجودہ قیادت نے ماضی سے سبق حاصل نہیں کیا اور تعلیمی بورڈ کے عہدے کو ذاتی مفاد اور حکومت کو بلیک میل کرنے کیلئے استعال کرتے رہے۔ مفتی نعیم نے مزید کہا کہ اب ضروری ہو چکا ہے کہ وفاق المدارس کو ان مخصوص افراد کے چنگل سے آزاد کرکے نئے آئین کی تشکیل سمیت اہل علم اور بصریت والے علماء کرام کو اہم عہدے دیئے جائیں تاکہ وہ وقت کے تقاضے کے مطابق اس کے آئین میں ترامیم کرکے مدارس کو مستبقل کے چلینچز کا مقابلہ کیا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 329954
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش