0
Thursday 9 Jan 2014 20:17

طالبان دہشتگردوں کیلئے ایک آہنی تلوار، چوہدری اسلم کا تعارف

طالبان دہشتگردوں کیلئے ایک آہنی تلوار، چوہدری اسلم کا تعارف
رپورٹ: ایم آر عابدی

صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی شہر ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے چوہدری اسلم کا اصل نام محمد اسلم خان ہے۔ ان کا تعلق نہ تو پنجاب سے تھا اور نہ ہی وہ چوہدری ہیں، لیکن لوگ انہیں چوہدری اسلم کے نام سے ہی جانتے تھے، جس کی وجہ ان کا لباس اور چال ڈھال تھی۔ چوہدری اسلم کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور لشکر جھنگوی کے خلاف اپنی کارروائیوں کی وجہ وہ ان کے سب کے بڑے دشمن قرار دیئے جاتے تھے۔ چوہدری اسلم نے 1984ء میں سندھ ریزرو پولیس میں بطور اسسٹنٹ سب انسپکٹر ملازمت اختیار کی تھی۔ 1991ء میں وہ انسپکٹر کے عہدے پر پہنچے اور پہلی مرتبہ کلاکوٹ تھانے کے ایس ایچ او کی ذمہ داریاں سنبھالی جبکہ 1994ء میں گلبہار تھانے کے ایس ایچ او تعینات ہوئے۔ کے ای ایس سی کے ایم ڈی شاہد حسین کے قاتلوں کی گرفتاری کے بعد انہیں 1999ء میں ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقی دی گئی۔ 2005ء انڈر ورلڈ ڈان شعیب خان کی گرفتاری کے بعد انہیں ایس پی کے عہدے پر تعینات کر دیا گیا۔ انہیں شہرت لیاری ٹاسک فورس کا سربراہ مقرر ہونے کے بعد حاصل ہوئی۔

کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف انیس سو بانوے اور چھیانوے کے آپریشن میں انہوں نے کلیدی کردار ادا کیا۔ 2008ء میں انہوں نے بحیثت سربراہ انویسٹی گیشن سیل سی آئی ڈی سول لائن کام شروع کیا۔ 2010ء میں انہوں نے انسداد دہشت گردی سیل کے سربراہ کی حیثیت سے دوبارہ سی آئی ڈی جوائن کیا۔ لیاری کے جرائم پیشہ گروہ کے سرغنہ اور کالعدم لیاری امن کمیٹی کے سربراہ رحمان ڈکیت سمیت متعدد سرکردہ جرائم پیشہ افراد انہیں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے، ان پر ماورائے عدالت قتل کے بھی کئی الزامات لگائے گئے، البتہ ان الزامات کی تحقیقات کے بعد انہیں بےقصور قرار دیا گیا۔

چوہدری اسلم کا شمار سندھ میں جرائم پیشہ افراد کے سروں کی سب سے قیمت وصول کرنے والے افسران میں شمار ہوتا تھا۔ چوہدری اسلم پر یہ چوتھا حملہ تھا، اس سے قبل ان کی رہائش گاہ پر 19 ستمبر 2011ء میں بھی حملہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں ایک بچے سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ ان کا گھر مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھا، اس حملے کی ذمہ داری بھی کالعدم تحریک طالبان نے قبول کی تھی۔ چوہدری اسلم کی اعلٰی کارکردگی پر انہیں پاکستان پولیس کا تمغہ قائداعظم پولیس میڈل اور تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔
خبر کا کوڈ : 339401
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش