0
Friday 17 Jan 2014 19:25

گلگت بلتستان میں ڈاکٹروں کو وفاقی پیکج دینے کا معاملہ سنگین صورت اختیار کر گیا

گلگت بلتستان میں ڈاکٹروں کو وفاقی پیکج دینے کا معاملہ سنگین صورت اختیار کر گیا
رپورٹ: ایس ٹی ایم کاظمی

گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی اور لاپرواہی کے باعث گلگت بلتستان بھر کے ڈاکٹرز ہڑتال پر چلے گئے ہیں۔ نجی کلینک پر بھی تالے لگنے سے مریض پریشان، ڈاکٹروں نے مطالبات منظور ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں ڈاکٹروں کو وفاقی پیکج دینے کا معاملہ سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے، ڈاکٹروں نے 25دسمبر سے ہڑتال کا اعلان کیا تھا لیکن وزیراعلیٰ نے مداخلت کرکے اس ہڑتال کو موخر کرا دیا تھا، ڈاکٹروں نے وزیراعلیٰ کی یقین دہانی کے بعد اپنا احتجاج 7جنوری تک ملتوی کر دیا تھا مگر الٹی میٹم گزر جانے کے باوجود پھر سے ہڑتال شروع کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ نے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ ڈاکٹروں کا مسئلہ حل نہیں کر سکے تو پھر وہ خود احتجاج میں شریک ہو جائیں گے لیکن ڈاکٹروں نے بھانپ لیا ہے کہ وزیراعلیٰ مسئلہ حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں، انہوں نے صرف احتجاج کو ٹھنڈا کرنے کے لئے یہ اعلان کیا ہے اس لئے وہ دوبارہ احتجاج کیلئے میدان میں کود پڑے ہیں جس کے باعث مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ ڈاکٹروں کی جانب سے کی جانے والی ہڑتال کے بعد نہ صرف ہسپتال بند ہو گئے ہیں بلکہ ڈاکٹروں نے اپنے کلینک کو بھی تالے لگا دیئے ہیں تاکہ احتجاج کو موثر بنایا جا سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان کے ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ انہیں وفاقی پیکج دیا جائے اس کے برعکس مہدی شاہ حکومت نے ان پر پنجاب کا پیکج تھوپ دیا جس میں ڈاکٹروں کو پندرہ سے پچیس ہزار روپے سنیارٹی کی بنیاد پر ماہانہ اضافی تنخواہ دی جاتی ہے مگر گلگت بلتستان کے ڈاکٹروں کو یہ قبول نہیں اس حوالے سے صوبائی وزیر صحت حاجی گلبر کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کے تمام مسائل جون سے پہلے حل کر دیئے جائیں گے اس لئے ڈاکٹرز پرامن رہتے ہوئے احتجاج نہ کریں۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کے وفاقی پیکج کا مسئلہ ہم نے خراب نہیں کیا بلکہ سابق سیکرٹری فنانس نے ہمارے ڈاکٹروں کے ساتھ بددیانتی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی وزارت صحت اس حوالے سے غافل نہیں ہے اور مذاکرات کے ذریعے سے ڈاکٹروں کے مسائل حل کئے جائیں گے۔ وزیر صحت نے کہا کہ پرامن احتجاج ڈاکٹروں کا حق ہے، گلگت بلتستان کے ڈاکٹرز اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹرز نہ مانتے ہوئے احتجاج کا راستہ اپناتے ہیں تو طاقت کا استعمال آخری آپشن ہو گا۔ ڈاکٹروں کے ہڑتال پر چلے جانے کے بعد موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزارت صحت نے ڈاکٹروں کو فوری طور پر فیڈرل پیکج دینے اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو دوسرے مرحلے میں پیکیج دینے کی سفارشات وزیراعلٰی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کو پیش کر دی ہیں۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے اس سے قبل کئے گئے وعدے پر عمل نہ ہونے کے باعث ڈاکٹرز اب صوبائی حکومت پر اعتبار کرنے کو تیار نظر نہیں آتے ہیں جس کی وجہ سے پیر کے روز ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے گلگت بلتستان بھر میں احتجاج کیا اور ریلی نکالی۔ ڈاکٹروں نے ڈی ایچ کیو اسپتال گلگت سے ایک ریلی نکالی جو گورنر ہاوس پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔ اس موقع پر ڈاکٹروں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور صوبائی حکومت کیخلاف اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ جب تک ہمارے مطالبات منظور نہیں ہوں گے اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا اور اگلے مرحلے میں گورنر ہاوس کا مکمل گھیراو کیا جائے گا اسی طرح گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں ڈاکٹروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 342117
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش