0
Tuesday 28 Jan 2014 21:37

جذبات کے بجائے منطق کی بنیاد پر فیصلے کرنے ہوں گے،مولانا فضل الرحمان

جذبات کے بجائے منطق کی بنیاد پر فیصلے کرنے ہوں گے،مولانا فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جذبات کے بجائے منطق کی بنیاد پر فیصلے کرنے ہوں گے، دہشتگردی کے خلاف جنگ نے کشمیر اور فلسطین کی جہدوجہد کو بھی متاثر کیا ہے۔ منور حسن کہتے ہیں کہ کسی میں طالبان سے مذاکرات کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی صلاحیت نہیں، مسلم لیگ ن خود ہی یہ کام کر رہی ہے۔ اسلام آباد میں افغانستان میں امن و مصالحت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امریکی افواج خطے سے جانے کیلئے نہیں آئی، دہشتگردی کے خلاف یہ جنگ کشمیر اور فلسطین کی آزادی کیلئے لڑی جانے والے جنگ کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ٹارگٹ پاکستان، جنوبی ایشاء اور چین ہوں گے، امریکہ دنیا پر اپنی بالادستی چاہتا ہے، ہم صرف داخلی صورتحال پر توجہ دے رہے ہیں جبکہ علاقائی صورتحال کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی منور حسن کا کہنا تھا کہ افغانستان روس کے بعد امریکہ کی ٹیکنالوجی کا بھی قبرستان ثابت ہو گا، ظلم اور امن ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ انہوں نے کہا کہ وقت نے ثابت کردیا ہے کہ جب مینڈیٹ بھاری ہوتا ہے تو حکمران کمزور ہوتے ہیں۔ کسی میں طالبان سے مذاکرات کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی صلاحیت نہیں، مسلم لیگ ن یہ کام خود کر رہی ہے۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ افغانستان سے نیٹو کے انخلا کے بعد دنیا کو غلطیاں دوبارہ نہیں کرنی چاہیئں۔ جے یو آئی س کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے افغانستان میں قیام امن سے متعلق کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ طالبان سے مذاکرات ہونے چاہیے، میری ملا عمر کے قریبی رفقاء سے حال ہی میں ملاقات ہوئی ہے، امریکہ فوج اور طالبان کو لڑانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں کسی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کریں گے، آپریشن کے خوف سے تیرہ ہزار افراد شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 346020
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش