0
Tuesday 4 Mar 2014 01:08

طالبان سے مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو حالات دیکھ کر فیصلہ کرینگے، ممنون حسین

طالبان سے مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو حالات دیکھ کر فیصلہ کرینگے، ممنون حسین
اسلام ٹائمز۔ صدر پاکستان ممنون حسین نے کہا ہے کہ اگر طالبان سے مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے ہیں تو پھر آپریشن کا فیصلہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ مشرف کو سزا ہوئی تو سزا معاف کرنے کی اپیل پر فیصلہ وفاقی حکومت کی بھیجی گئی سفارشات کی روشنی میں کیا جائے گا کیونکہ صدر وہی فیصلہ کرتا ہے جس کی سفارشات وفاقی حکومت بھیجتی ہے، وفاق نے فیصلہ کرلیا ہے کہ کراچی میں ہر حال میں امن قائم کیا جائے گا، کراچی میں آپریشن کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں، کراچی میں آپریشن مزید ایک سال تک جاری رہ سکتا ہے، گورنر سندھ کی تبدیلی کا فیصلہ نہیں کیا گیا، وہ اچھا کام کر رہے ہیں، جب ایسی کوئی ضرورت محسوس ہوئی تو گورنر کی تبدیلی کے بارے میں سوچیں گے۔

اسٹیٹ گیسٹ ہائوس میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری دعا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو اور طالبان سے مذاکرات کامیاب ہوں، اگر مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے تو پھر آپریشن کو خارج از امکان قرار نہیں دے سکتے، حالات کی خرابی کی ذمے دار موجودہ حکومت نہیں لیکن حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ حالات ٹھیک کرے، حکومتی کوششوں کے باوجود فرقہ وارانہ دہشت گردی اور اسٹریٹ کرائمز میں کمی نہیں آئی تاہم جرائم کی شرح کو مزید کم کرنے کے لیے حکومت سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو امن و امان کی صورتحال کا احساس ہے اور انشاءاللہ کراچی سمیت ملک بھر میں امن قائم کریں گے۔

کراچی میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے، شہر میں 500 سے زائد کچی آبادیاں ہیں جہاں دہشت گرد اپنی کارروائیاں کرکے چھپنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ وفاق نے طے کرلیا ہے کہ کراچی کے حالات ٹھیک کرنے ہیں، کراچی شہر میں آپریشن مزید ایک سال تک جاری رہ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا دورہ چین تاریخی تھا، چین پاکستان میں 30 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا اور ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے لیے فنڈز دے گا، کراچی تا لاہور موٹر وے چین کے تعاون سے تعمیر کیا جائے گا، چینی ایئرفورس پاکستان کے جے ایف تھنڈر 17 طیارے لے رہی ہے، ہم چین سے ایف 10 لڑاکا ہیلی کاپٹر اور آبدوزیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں اگر آپریشن ہوگا تو اس کی نقل مکانی کا اثر سندھ پر نہیں پڑے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ میرے کوئی سیاسی عزائم نہیں، ملک کو درپیش چیلنجز سے نکالنے کیلئے سیاسی قوتوں کا متحد ہونا ضروری ہے اور مسائل کا حل اتفاق رائے سے نکالا جاتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر کنفیوژن ہے۔
خبر کا کوڈ : 357611
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش