0
Thursday 6 Mar 2014 12:01

مذاکرات بارے جو بھی میکنزم بنے گا وہ سیاسی حکومت کے ہاتھ میں ہو گا، عرفان صدیقی

مذاکرات بارے جو بھی میکنزم بنے گا وہ سیاسی حکومت کے ہاتھ میں ہو گا، عرفان صدیقی
اسلام ٹائمز۔ حکومتی مذاکراتی ٹیم کے کوآرڈینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات امن کے لئے نہایت نقصان دہ ہیں۔ طالبان کو شرپسند عناصر کو اپنے آپ سے الگ کرنا ہو گا۔ وزیراعظم سے ملاقات کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کو موثر بنانے کے لئے براہ راست رابطے کی وزیراعظم کو تجویز دی ہے جبکہ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ قیام امن ان کی اولین ترجیح ہے۔ عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ جو بھی میکنزم بنے گا وہ سیاسی حکومت کے ہاتھ میں ہو گا، اگر نئی کمیٹی بنائی جاتی ہے تو اس کے ارکان کا تعین وزیراعظم کریں گے۔

ذرائع کے مطابق طالبان سے مذاکرات کیلئے حکومتی کمیٹی تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نئی کمیٹی آئندہ دو تین روز میں تشکیل دے دی جائے گی، جس کے فوکل پرسن وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ہوں گے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کمیٹی میں آئی ایس آئی، وفاقی حکومت اور خیبر پختونخوا کا نمائندہ شامل ہو گا۔ نئی حکومتی کمیٹی طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرے گی جبکہ آئندہ مذاکرات خفیہ مقام پر کیے جانے کی بھی تجویز ہے۔ 

وزیراعظم نواز شریف نئی کمیٹی کے نگران اور چودھری نثار فوکل پرسن ہوں گے۔ آئندہ مذاکراتی مرحلے میں دونوں طرف کے مطالبات کھل کر سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب فیصلہ سازی کے مرحلے میں موجودہ کمیٹی کو غیررسمی طور پر کام جاری رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی جو مذاکرات کی حد تک کام جا ری رکھے گی۔
خبر کا کوڈ : 358558
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش