0
Tuesday 18 Mar 2014 22:02

بھارتی پارلیمانی انتخابات، نکسلواد اور ملی ٹینسی امن کے لئے شدید خطرہ، سشیل کمار شنڈے

بھارتی پارلیمانی انتخابات، نکسلواد اور ملی ٹینسی امن کے لئے شدید خطرہ، سشیل کمار شنڈے
اسلام ٹائمز۔ نکسلواد اور ملی ٹینسی کو امن کےلئے شدید خطرہ قرار دیتے ہوئے بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے انتخابات کے پیش نظر کشمیر اور شمال مشرقی ریاستوں پر مرکزی حکومت کی کڑی نگاہ رہے گی، اس دوران انہوں نے کہا کہ پچھلے بیس برسوں میں نکسلی تشدد کے نتیجے میں 12000 افراد مارے گئے ہیں جن میں 9 ہزار سے زائد عام شہری تھے، بھارتی وزیر داخلہ نے کہا ہے حکومت انتخابات کو احسن طریقے پر منعقد کرانے کےلئے پوری طرح تیار ہے اور اس سلسلے میں سیکورٹی کا خاصا بندوبست بھی کیا گیا ہے جس کے تحت پورے ملک میں انتخابی ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کو پرامن طور منعقد کرانے کی اشد ضرورت ہے، شنڈے نے تاہم کہا کہ شورش زدہ ریاستوں میں انتخابی صورتحال کے پیش نظر مرکزی حکومت کی کڑی نگاہ رہے گی اور اس ضمن میں سیکورٹی فورسز کو بھی الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے اور اس سلسلے میں تمام شورش زدہ ریاستوں میں سیکورٹی فورسز کی مزید کمپنیاں بھی تعینات کی جاسکتی ہیں، انہوں نے کہا کہ نکسلواد اور ملی ٹینسی امن کے لئے شدید خطرہ ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ملی ٹینسی کو دیکھتے ہوئے صورتحال پر بھی کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے تاہم شمال مشرقی ریاستوں میں بھی انتخابات کو پرامن یقینی بنانے کےلئے سیکورٹی فورسز کی بھاری تعداد تعینات کی جارہی ہے تاکہ پارلیمانی انتخابات کو احسن طریقے پر یقینی بنایا جاسکے۔

سشیل کمار شنڈے نے ایک آئی ٹی آئی کی شکایت پر تحریری طور پر اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ نکسلواد ملکی سیکورٹی کے لئے شدید خطرہ ہے اور پچھلے بیس برس کے دوران نکسلواد سے متاثرہ علاقوں میں اب تک 12000 افراد مارے گئے ہیں جن میں 9 ہزار سے زائد عام شہری ہیں جبکہ اس دوران 2 ہزار سے زائد سیکورٹی فورسز اہلکار بھی مارے گئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ ہلاکتیں، آندھرا پردیش، مہاراشٹر، بہار، چھتیس گڑ، جھارگنڈ، مدھیہ پردیش، اڑیسہ اور ویسٹ بنگال شامل ہیں، بھارتی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انتخابی صورتحال کو دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت سیکورٹی کے فل پروف انتظامات کرے گی اور اس سلسلے میں امن و امان میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اسے قبل مرکزی وزیر داخلہ نے پہلے ہی ایک انٹرویو کے دوران صاف کر دیا تھا کہ نکسلواد ملک کی سیکورٹی کےلئے بدستور خطرہ بنا ہوا ہے او اس سلسلے میں اقدامات اٹھائے جائیں گے۔انہوںنے کہاکہ نکسلیوں نے اپنی کاروائیوں میں زبردست تیزی لائی ہے جس کی وجہ سے بھاری پیمانے پر جانی نقصان بھی ہورہا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ نکسلواد روکنے کے لئے ان علاقوں میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کی ہر کوشش کی جارہی ہے اور ان کی خواندگی کی شرح میں بھی اضافہ کرنے کا معاملہ حکومت کے زیر غور ہے۔

بھارت کے وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ملی ٹینسی نے ریاست جموں و کشمیر کو کافی حد تک نقصان سے دوچار کردیا ہے اور اب مزید نقصان سے بچنے کے لئے امن کا راستہ اپنایا جارہا ہے اور کشمیر میں لوگ بھی اب امن چاہتے ہیں، انہوں نے صاف کردیا کہ ملک کی سالمیت کو یقینی بنانے کےلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے، ان کا مزید کہنا تھا کہ حالات کو بہتر بنانے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی، دراندازی کی وارداتوں میں اضافے سے متعلق انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے پہلے ہی خبردار کیا ہے کہ دراندازی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، ان کا کہنا تھا کہ این سی ٹی سی کا قیام وقت کی ضرورت ہے اور میں اس سلسلے میںکوششوں میں لگا ہو اہوں ۔تاہم انہوںنے کہا کہ کشمیری عوام امن چاہتے ہیں اور ان کی خواہش ضرور کامیاب ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 363238
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش