0
Thursday 20 Mar 2014 14:06

کراچی بدامنی کیس، سپریم کورٹ نے رینجرز کے اختیارات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی

کراچی بدامنی کیس، سپریم کورٹ نے رینجرز کے اختیارات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے کراچی میں امن و امان کے لئے رینجرز کے اختیارات سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔ کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈی جی رینجرز کہتے ہیں کہ وہ بے اختیار ہیں، انہوں نے یہ کیسے کہہ دیا کہ انھیں کاغذی اختیارات حاصل ہیں، جس پر رینجرز کے لاء آفیسر میجر اشفاق نے عدالت کو بتایا کہ انسداد دہشتگردی قوانین میں ترمیم کے ذریعے رینجرز کو تفتیش کا اختیار نہیں دیا گیا، رینجرز صرف ملزمان کو گرفتار کرتی ہے اور پولیس کے حوالے کرتی ہے، 5 تھانوں اور تفتیش کی نگرانی کے اختیار کا کہا گیا لیکن کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز اہلکار ہائی پروفائل کیسز میں ملوث ملزمان کو پکڑتے ہیں لیکن گزشتہ 6 ماہ کے دوران گرفتار کئے گئے 517 ملزمان کو شہر کی ماتحت عدالتوں سے ضمانتیں مل گئیں۔ 

سماعت کے دوران قائم مقام آئی جی سندھ اقبال محمود نے کہا کہ پولیس شہر میں امن کے لئے تمام تر اقدامات کر رہی ہے، اسی وجہ سے فروری میں 20 جبکہ مارچ میں 2 پولیس اہلکارشہید ہوئے، جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ ہم جانتے ہیں کہ پولیس اہلکار اپنی جانیں پیش کر رہے ہیں لیکن آپ ہی کی رپورٹ کے مطابق اغواء برائے تاوان اور بھتہ خوری میں اضافہ ہوا ہے۔ جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ رینجرز کہتی ہے کہ وہ قتل کا ملزم پکڑتے ہیں اور پولیس اسلحے کا مقدمہ بناتی ہے، عدالت میں موجود لوگوں سے پوچھیں کہ کیا وہ خود کو محفوظ سمجھتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ڈی جی رینجرزکے بیان سے لگتا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں ہم آہنگی کا فقدان ہے۔
خبر کا کوڈ : 363847
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش