0
Sunday 30 Mar 2014 09:39

کالعدم دہشتگرد تنظیمیں کراچی سینٹرل جیل پر حملہ کر سکتی ہیں، سپرنٹنڈنٹ جیل

کالعدم دہشتگرد تنظیمیں کراچی سینٹرل جیل پر حملہ کر سکتی ہیں، سپرنٹنڈنٹ جیل
اسلام ٹائمز۔ سینٹرل جیل کراچی پر ڈیرہ غازی خان (ڈی جی خان) اور بنوں جیل کی طرز پر حملہ ہو سکتا ہے اس لئے 66 خطرناک قیدیوں کو بیرون شہر منتقل کر دیا گیا ہے، ان قیدیوں میں سیاسی جماعتوں، کالعدم دہشتگرد تنظیموں اور گینگ وار سے تعلق رکھنے والے قیدی شامل ہیں۔ یہ بات جیل حکام نے سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ کو بتائی۔ فاضل بینچ نے قیدیوں کی سینٹرل جیل کراچی سے خیرپور اور سکھر جیل منتقلی کے خلاف مسمات نزہت فاطمہ، عرشی خلیل، آرزو نظام اور صدیقہ جمال کی درخواستوں کی سماعت کی۔ آئینی درخواستوں میں عبدالحمید، سہیل احمد، نظام حسین اور فہد جمال کی منتقلی کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان کے رشتے داروں کے مقدمات کراچی کی عدالتوں میں زیرسماعت ہیں مگر انھیں صوبے کی دیگر جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جس کے باعث ان کی اپنے اہل خانہ سے ملاقات بھی ممکن نہیں رہی، یہ بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔ 

سماعت کے موقع پر سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل کراچی نے اپنے کمنٹس میں عدالت کو بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر کئی قیدیوں کے مقدمات بھی متعلقہ شہروں کی عدالتوں میں منتقل کر دیئے ہیں تاکہ ان کے خلاف مقدمات کی باقاعدہ سماعت جاری رہے۔ انھوں نے بتایا کہ حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق سینٹرل جیل کراچی پر بنوں اور ڈی جی خان کی جیلوں پر ہونے والے حملوں کی طرز پر حملے کا خدشہ ہے، حملہ آور اپنے ساتھیوں کو رہا کرانا چاہتے ہیں۔ انھوں نےمزید بتایا کہ سینٹرل جیل کراچی سے 5 سزا یافتہ ملزمان سمیت 66 خطرناک قیدیوں کو بیرون شہر منتقل کر دیا گیا ہے، ان قیدیوں کا تعلق کالعدم دہشتگرد تنظیموں اور لسانی و سیاسی جماعتوں سے ہے۔ سپرنٹنڈنٹ جیل نے بتایا کہ جیل توڑنے کی کوشش ہوئی تو یہاں قید دیگر ملزمان اور اطراف کی آبادی کو بھی خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ عدالت نے بیان ریکارڈ پر لیتے ہوئے درخواست گزاروں کو جواب الجواب داخل کرنے کیلیے مہلت دے دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 367365
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش