0
Wednesday 15 Sep 2010 12:07

فرانسیسی سینیٹ نے بھی حجاب پر پابندی کے قانون کی منظوری دیدی

فرانسیسی سینیٹ نے بھی حجاب پر پابندی کے قانون کی منظوری دیدی
 پیرس:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق فرانسیسی سینیٹ نے چہرے کے پردے پر پابندی کے قانون کی منظوری دے دی ہے،جس کے تحت عوامی مقامات پر چہرے کا پردہ کرنے کی صورت میں خواتین کو 190 ڈالر جرمانہ اور کسی بھی مرد کی طرف سے اپنی بیوی اور بیٹی کو چہرے کا پردہ کرنے پر مجبور کرنے کی صورت میں 30 ہزار یورو جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا دی جا سکے گی۔ فرانسیسی قومی اسمبلی نے جولائی میں 335 ووٹوں سے اس قانون کی منظوری دی تھی،جس کی اب سینیٹ نے بھی منظوری دے دی ہے،اگرچہ اس بل میں اسلام کا حوالہ نہیں دیا گیا،تاہم صدر نکولیس سرکوزی کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد مسلم خواتین کو چہرے کے پردے کیلئے زبردستی سے روکنا ہے۔ 
اس قانون کے بعد مسلم خواتین کسی عوامی مقام پر چہرے کا پردہ نہیں کر سکیں گی،تاہم فرانس کی آئینی عدالت اس قانون پر عملدرآمد روکنے کا اختیار رکھتی ہے۔فرانس کے بعض اعتدال پسند حلقوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اس قانون کی مخالفت کی ہے اور ا ن کا موقف ہے کہ یہ فرانس کی اقدار کے خلاف ہے،اس قانون کے بعد تمام گلیوں مارکیٹوں،تجارتی مراکز اور تفریحی مقامات پر خواتین چہرے کا پردہ نہیں کر سکیں گی۔بیلجیئم اسپین اور بعض دیگر ممالک میں بھی اس حوالے سے قانون سازی کا عمل جاری ہے۔اس قانون کی منظوری کے بعد 6 ماہ کی مدت کے دوران خواتین کو اس قانون کی تعلیم دی جائے گی اور اس کے بعد خلاف ورزی پر جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا ہو سکے گی۔مذکورہ قانون سینیٹ میں 246 ووٹوں کی حمایت سے منظور ہوا،جبکہ مخالفت میں صرف ایک ووٹ ڈالا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق فرانس میں خواتین کےحجاب پہننے پر عائد کر دی گئی ہے۔عدالتی مداخلت نہ ہونے کی صورت میں قانون چھ ماہ میں قابل عمل ہو گا۔فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق حجاب پر پابندی کے بل کی منظوری کے بعد مسلمان خواتین عوامی مقامات اور گلیوں میں برقعہ،حجاب یا کوئی ایسی چیز جس سے چہرہ نظر نہ آئے پہن نہیں سکیں گی۔
خبر کا کوڈ : 37170
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش