0
Wednesday 14 Jul 2010 13:12

فرانس کے ایوان زیریں میں حجاب پر پابندی کا بل باآسانی منظور

فرانس کے ایوان زیریں میں حجاب پر پابندی کا بل باآسانی منظور
 پیرس:روزنامہ جسارت کے مطابق فرانس کے ایوان زیریں نے حجاب پر پابندی کے بل کی منظوری دے دی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرینچ پارلیمنٹ میں قرارداد کے حق میں 336 جبکہ اس کے خلاف صرف ایک ووٹ پڑا۔لیکن قانون بننے کے لیے سینیٹ سے اس کی منظوری ضروری ہے،جہاں ستمبر میں فیصلے کی توقع ہے۔اپوزیشن سوشلسٹ کے ارکان جو برقع پر پابندی کو صرف سرکاری عمارتوں کے اندر چاہتے تھے،وہ بھی خاتون حامی تنظیموں کے دباو میں آ کر اب ووٹنگ سے غیر حاضر رہے۔واضح رہے کہ گزشتہ 30 برس میں اس قدر نقل مکانی ہوئی کہ پورے یورپ میں شناخت کا مسئلہ سب سے اہم موضوع ہے۔اس مجوزہ قانون کے تحت جو خاتون قانون کی خلاف ورزی کرے گی،اسے 150 یورو جرمانہ دینا ہو گا،اور جو مرد اپنی بیویوں کو برقع پہننے کے لیے مجبور کریں گے،انہیں30 ہزار یورو کا جرمانہ اور ایک سال جیل کی قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
فرانس میں انصاف کی وزیر میشیل ایلیوٹ میری نے گزشتہ ہفتے پارلیمان میں یہ بل پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ جمہوریت وہاں پروان چڑھتی ہے،جہاں اس کے شہریوں کا چہرا کھلا ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مجوزہ بل کسی ایک مذہب کو الگ تھلگ کرنے کی نیت سے نہیں بنایا گیا ہے۔حزب اختلاف کی جماعت کمیونسٹ پارٹی کی انڈری گیرن نے برقع کا موازنہ ایک چلتے پھرتے تابوت سے کیا۔ایک اندازے کے مطابق فرانس میں پورا نقاب پہننے والی خواتین کی تعداد 2 ہزار کے قریب ہے،لیکن فرانس میں 5لاکھ مسلمانوں نے اس مجوزہ بل کی مخالفت کی ہے۔سوشلسٹ رکن پارلیمان جین گلوینی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس بل کی مخالفت اس لیے کی،کیونکہ یہ صرف ان لوگوں کے خوف میں ہے،جو مختلف ہیں۔جو باہر سے آئے ہیں،جو ہم جیسے نہیں اور جو ہماری اقدار کو نہیں مانتے۔
اگر یہ بل پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے پاس ہو گیا،تو فوری طور پر اسے فرانس میں آئین کے نگراں ادارے کے پاس بھیجا جائے گا۔اس کے بعد بھی اس قانون کو سٹریسبرگ میں یورپی انسانی حقوق کی عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔اس عدالت کے فیصلے کو بھی ماننا ضروری ہے۔اس دوران فرانس کے ایک تاجر راشد نیکاظ نے کہا ہے کہ وہ ایک ملین یورو کا فنڈ جمع کریں گے،تاکہ جن خواتین پر اس نئے قانون کے تحت جرمانہ عائد کیا جائے،وہ اس سے ادا کر دیا جائے۔تاجر کے مطابق اس طرح کی پابندی ان کے آئینی حقوق کی پامالی ہے۔
وقت نیوز کے مطابق فرانس کے ایوان زیریں میں عوامی مقامات پر برقعہ پر پابندی کا آئینی بل منظور کر لیا گیا،جس کی سینٹ سے منظوری لازمی ہو گی۔فرانسیسی ایوان زیریں نے کئی روز بحث کے بعد اس بل کی منظوری دی،جس کے حق میں 335 جبکہ مخالفت میں ایک ووٹ آیا۔برقعہ پر پابندی کا بل ستمبر میں سینٹ میں پیش کیا جائے گا،جہاں سے توثیق کے بعد اسے حتمی منظوری کے لئے آئینی کونسل میں پیش کیا جائے گا۔مجوزہ قانون کے تحت عوامی مقامات پر مکمل حجاب کرنے والی خواتین پر ایک سو پچاس یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔پابندی کی مخالفت کرنے والی سوشلسٹ پارٹی نے پابندی کے چند حصوں پر تحفظات کی بنا پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔فرانسیسی پارلیمنٹ کے بیشتر ارکان کا موقف تھا کہ برقعہ اوڑھنے پر پابندی ہونی چاہئے،کیونکہ اس سے ریاست کا سیکولر تاثر مجروح ہوتا ہے۔ 
پارلیمنٹ میں برقعہ پر پابندی کی مخالفت کرنے والے ارکان بھی موجود تھے،جن کا کہنا تھا کہ برقعے پر پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے اور اس اقدام سے فرد واحد کی آزادی ختم ہو جائے گی۔دریں اثناء ایمنسی انٹرنیشنل نے فرانس میں برقعہ پر پابندی کا بل منظور ہونے کی مذمت کی ہے،اور اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ پابندی آزادی اظہار اور مذہبی آزادی کے خلاف ہے۔

خبر کا کوڈ : 31014
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش