0
Tuesday 29 Apr 2014 19:28

مدارس اور مذہبی تنظیمیں پاکستان میں مسلح جدوجہد کے مخالف ہیں، مولانا فضل الرحمن

مدارس اور مذہبی تنظیمیں پاکستان میں مسلح جدوجہد کے مخالف ہیں، مولانا فضل الرحمن
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ افغانستان میں جاری جنگ میں ان کی جماعت ملوث ہے۔ ان کی پارٹی کا سیاسی موقف ہے کہ طالبان کی مسلح جدوجہد جائزہے۔ ہم بیرونی افواج کے انخلاء کی حمایت کرتے ہیں تاہم افغانستان میں امن سیاسی مفاہمت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا افغان طالبان سے ہمارا کوئی رابطہ نہیں ہے لیکن اگر کوئی طالبان رابطہ کرانے میں مدد کرے تو ان کی پارٹی امن عمل میں معاونت کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا غیر ملکی افواج کے خلاف افغان طالبان کی جدوجہد جائز ہے۔ انہوں نے کہا اگر افغانستان میں جنگ جاری ہے تو اس کا مطلب ہے طالبان کی کوئی مدد کر رہاہے۔ پاکستانی طالبان کے سوال پر مولانا فضل الرحمن نے کہا پاکستان میں تمام مذہبی جماعتیں اور علماء متفق ہیں کہ وہ پاکستان میں مسلح لڑائی نہیں چاہتے لہذا جو پاکستان میں مسلح جنگ کرتے ہیں ہم ان کی تائید نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا تمام مدارس اور مذہبی تنظیمیں پاکستان میں مسلح کاروائیوں کی مخالف ہیں۔

خبر کا کوڈ : 377635
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش