1
0
Saturday 3 May 2014 01:06

عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کا تعارف، سبسڈی تحریک اور اعلامیہ

عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کا تعارف، سبسڈی تحریک اور اعلامیہ
رپورٹ: میثم بلتی
گلگت بلتستان میں حالیہ دور حکومت میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، اقربا پروری، رشوت ستانی اور بدعنوانی نے جہاں ریاستی اداروں کو دیمک کی مانند چاٹ لی وہاں عوام کو بھی فقر، غربت، بے روزگاری، مہنگائی اور دیگر گوناگوں مسائل سے دوچار کر دیا۔ بنیادی انسانی حقوق سے محروم گلگت بلتستان کی عوام کے الحاق پاکستان کے بعد بین الاقوامی انسانی حقوق کے چارٹر کے مطابق مختلف اشیائے خوردو نوش پر سبسڈی دے رکھی تھی جسے مختلف وقتوں میں حکمرانوں نے تدریجا ختم کر دیا اور موجودہ صوبائی حکومت نے محکمہ پاور کے ملازمین کو مستقل کرنے اور پاسکو کو واجب الادا 20 ارب سے زائد قرضے چکانے کے نام پر گلگت بلتستان کے غریب اور حقوق سے محروم عوام کو گذشتہ چھ دہائیوں سے گندم پر دی جانے والی سبسڈی کا خاتمہ کر دیا گیا اور گندم کی قیمت میں مرحلہ وار اضافے کی سمری صوبائی اسمبلی کے اجلاس سے پاس کروا کر چیف سیکرٹری اور وفاق کو بھیج دی گئی۔ جسے وفاق نے بغیر کسی توقف کے منظور کر لیا اور ہر ماہ قیمت میں اضافہ کر کے 850 روپے سے بڑھا کر 1650 تک پہنچا دیا اور جون 2014ء تک اس کی قیمت کو 2600 روپے کی سطح تک لے کے جانا تھا۔ یہ قیمت یہاں کی عوام کے لیے ناقابل برداشت تھی۔ یہ مسئلہ اور دیگر اہم مسائل پر مشتمل نو نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کو لے کر عوامی ایکشن کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا اور مطالبات کی منظوری کے لیے مرحلہ وار اقدام اٹھائے گئے۔

عوامی ایکشن کمیٹی کا قیام گلگت میں  لایا گیا جس میں   27 سیاسی، مذہبی اور سماجی تنظیموں  کی نمائندگی تھی۔ اسے بعد میں  دیامیر، ہنزہ نگر اور بلتستان میں  بھی پھیلایا گیا۔ بلتستان میں پہلے آل پارٹیز کانفرنس کے نام سے گندم سبسڈی کی تحریک کو جاری رکھا گیا لیکن بہت جلد جب پی پی پی اور مسلم لیگ نون نے پیٹھ دکھائی تو آل پارٹیز کو عوامی ایکشن کمیٹی بلستتان میں ہی تبدیل کر دیا۔ شروعات میں دونوں حکومتی جماعتوں کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن، پاکستان تحریک انصاف، آل پاکستان مسلم لیگ، مسلم لیگ قاف، متحدہ قومی موومنٹ، گلگت بلتستان یونائیٹڈ موومنٹ، انجمن تحفظ حقوق بلتستان، نوربخشیہ یوتھ فیڈریشن، انجمن اہل سنت، انجمن اہل حدیث، صوفیہ امامیہ نوربخشیہ، ماونٹین یوتھ، یونائیٹڈ کشمیر موومنٹ، امامیہ نوربخشیہ، اور تحفظ حقوق بلتستان شامل تھی۔ جن میں انجمن تحفظ حقوق بلتستان اور نوربخشیہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے مختلف دباو کے سبب پیٹھ دکھانے میں ہی عاقبت جانی۔

عوامی ایکشن کمیٹی نے پہلے پریس کانفرنسز میں حکومت تک مطالبات پہنچائی بعد میں 10 مارچ کو ہڑتال کی کال دی۔ دس مارچ کو گلگت بلتستان میں مکمل طور پر پہیہ جام اور شٹرڈاون ہڑتال کیا گیا۔ عوامی ایکشن کمیٹی نے اس کامیاب ہڑتال کے بعد صوبائی اور وفاقی حکومت کو 15 اپریل تک کی ڈیڈ لائن دی جسے دونوں حکومتوں نے سنجیدگی سے نہیں لیا۔ اس کے بعد عوامی ایکشن کمیٹی نے صوبہ بھر میں دھرنوں کا اعلان کر دیا اور مسلسل 12 روز دھرنا دئیے گئے۔ آخر کار وفاقی حکومت کیساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد عوامی ایکشن کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ بیک وقت گلگت، اسکردو، گنگچھے، استور، غذر اور دیامر میں دھرنوں کو ختم کیا جائے۔

عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کے رہنما علامہ آغا علی رضوی نے تاریخی کامیاب دھرنوں کے اختتام پر اسوقت خطاب کیا جب یادگار شہداء اسکردو پر جشن کا سماں تھا اور ہزاروں لوگ "آغا تیرا ایک اشارہ حاضر حاضر لہو ہمارا" کے نعرے بلند کر رہے تھے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں خدا کی حمد و ثنا اور شکر بجا لانے کے بعد کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے گلگت بلتستان کی تاریخ میں اتحاد و وحدت کی عظیم مثال قائم کی ہے اور اس سلسلے میں عوامی ایکشن کمیٹی اپنا کرادا ادا کرتی رہے گی۔ عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کے علماء، مشائخ، عوام، تاجر برادری اور تمام انجمنوں کے مشکور ہیں جنہوں نے اس دھرنے کو کامیاب بنانے میں کردار ادا کیا۔ عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کے غیور عوام کو استقامت اور ثابت قدمی دکھانے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے آئندہ بھی امید کرتے ہیں کہ پیش آمد قومی ایشوز پر اتحاد، ثابت قدمی، نظم و ضبط، مثالی جوش و خروش، بھائی چارگی کا مظاہرہ کرتی رہے گی۔ عوامی ایکشن کمیٹی عوامی طاقت سے خطے میں اقرباء پروری، بدعنوانی کے خاتمے کے ساتھ گلگت بلتستان کی تشخص کے لیے کردار ادا کرتی رہے گی اور ملک کے حساس دفاعی اہمیت کے حامل قدرتی وسائل سے بھرپور اس خطے کو امن و محبت کا گہوارہ بنا کر یہاں کے وسائل کو بروئے کار لاکر وطن عزیز پاکستان کی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادار کرتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی اس بات پر مکمل یقین رکھتی ہے کہ امن کی بحالی کے بعد یہاں کے وسائل کو بروئے کار لاکر نہ صرف اس سرحدی خطے کی تقدید بدل دے گی اور عوام کی معیار زندگی بلند ہوگی بلکہ ملک میں جاری اعصاب شکن توانائی کے بحران کو یہاں سے ختم کیا جا سکے گا۔ جس طرح دریائے سندھ کا پانی پاکستان کو سیراب کرتا ہے اسی طرح یہاں کے معدنی، قدرتی اور انسانی وسائل ملک کو استحکام کی راہ پر گامزن کرنے میں ممد و معاون ثابت ہونگے۔ اب کسی تیسری طاقت کو اجازت نہیں دی جائیگی کہ یہاں کے امن و امان میں رخنہ ڈال کر ریاست کو کمزور کرنے کی کوشش کرے۔ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان میں عوامی مسائل کو حل کرنے، ملک کو ترقی اور استحکام کی راہ پر گامزن کرنے میں اپنی کوشش جاری رکھے گی۔ عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان نے اپنے اعلامیے کے ذریعے اپنے عزائم کا اعلان کر دیا اور نہایت سیاسی بلوغت اور دانشمندی کا مظاہرہ کر کے دیگر سیاسی جماعتوں بالخصوص پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ نون کے لیے آئندہ انتخابات میں شدید مشکلات کھڑی کی ہیں۔ اگر عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کا یہ اکٹھ قائم رہ کر آئندہ کے انتخابات میں کوئی اتحاد بن جاتا ہے تو نہ صرف بلتستان بلکہ پورے گلگت بلتستان میں مذکورہ دونوں جماعتوں کو پانچ سال کے لیے ایوان سے باہر پھینکا جا سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 378678
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
well
ہماری پیشکش