0
Tuesday 20 May 2014 21:39

پیمرا اتھارٹی نے جیو نیوز، جیو تیز اور جیو انٹرٹینمنٹ کے لائسنس معطل کرنے کی سفارش کردی

پیمرا اتھارٹی نے جیو نیوز، جیو تیز اور جیو انٹرٹینمنٹ کے لائسنس معطل کرنے کی سفارش کردی
اسلام ٹائمز۔ پیمرا اتھارٹی نے جیو نیوز، جیو تیز اور جیو انٹرٹینمنٹ کے لائسنس معطل کرنے کا فیصلہ اور دفاتر بند کرنے کی ہدایت کر دی،جیو نیوز کا لائسنس منسوخ کرنے کے ایشو پر فیصلہ 28 مئی کو ہوگا۔ پیمرا ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں پیمرا اتھارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں شمس نے کہا کہ آج ہمارا 97واں اجلاس تھا جس میں پانچ ارکان نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے نمائندے اجلاس میں شریک ہوئے، سرکاری نمائندے بھی آ جاتے تو متفقہ فیصلہ کر لیتے۔ انہوں نے کہا کہ پیمرا رولز کے مطابق تمام اختیارات ارکان کے پاس ہیں، پیمرا کا آئندہ اجلاس 28 مئی کو طلب کرلیا گیا، آئندہ اجلاس میں چیئرمین پیمرا کے اختیارات کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ میاں شمس نے کہا کہ پیمرا اتھارٹی آزاد و خودمختار ہونے کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں، پیمرا رولز کے مطابق تمام اختیار پیمرا ممبرز کے پاس ہیں، چوہدری رشید کو چیئرمین عہدے سے معطل کرنے کے بعد 3 رکنی کمیٹی ذمہ دار رہی۔ پیمرا اتھارٹی کے آئندہ اجلاس میں چیئرمین پیمرا کے اختیارات پر حتمی تعین کریں گے۔

میاں شمس نے کہا کہ افواج پاکستان خصوصا آئی ایس آئی، بالخصوص ڈی جی آئی ایس آئی نے جو صبر و تحمل دکھایا وہ قابل ستائش ہے، افواج کا صبر و تحمل اور آئین و قانون کی پاسداری قابل قدر ہے، میر شکیل الرحمن کی طرف سے پیمرا ارکان اور عملہ پر چمک دباؤ استعمال کیا گیا، میر شکیل کا اقدام قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیو نیوز کا لائسنس منسوخ کرنے کے لئے بھی تیار ہیں، جیو نیوز کا لائسنس منسوخ کرنے پر کمپلینٹ کونسل کو معاملہ بھیج دیا ہے۔ اسرار عباسی نے کہا کہ پیمرا قوانین کے مطابق کوئی کام بھی غیر قانونی نہیں کیا، تمام فیصلے اتھارٹی کی متفقہ منظوری سے کئے ہیں، دو تہائی ارکان اجلاس میں شریک ہوئے۔ پیمرا اتھارٹی کے اجلاس میں پنجاب سے میاں شمس، کے پی کے سے فریحہ افتخار سندھ سے زیبا حسین اور گلگت بلتستان سے اسرار عباسی شریک ہوئے۔

دیگر ذرائع کے مطابق، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے 5 پرائیوٹ ارکان نے جیو نیوز، جیو انٹرٹینمنٹ اور جیو تیز کے لائسنس فوری طور پر معطل کردیئے ہیں۔ اسلام آباد میں پیمرا اراکین نے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج پیمرا کی 97ویں شیڈول کی میٹنگ تھی جس میں صوبہ سندھ سے زیبا حسین، پنجاب سے میاں شمس الرحمان، بلوچستان سے شمع پروین مگسی، خیبر پختونخوا سے فریحہ افتخار اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان سے اسرار عباسی نے شرکت کی لیکن افسوس کی بات ہے کہ اجلاس میں سرکاری ممبران تشریف نہیں لائے، اگر وہ آ جاتے تو اچھی روایت کے تحت ہم کوئی متفقہ فیصلہ کرلیتے۔ میاں شمس الرحمان نے کہا کہ اسرار عباسی کے 3 رکنی کمیٹی سے مستعفی ہونے کے بعد کمیٹی غیر فعال ہو چکی ہے جس کے بعد پیمرا رولز کے تحت اس وقت تمام اختیارات اتھارٹی کے پاس ہیں اور آج سرکاری ممبران کی عدم حاضری کے باوجود کورم پورا تھا۔

میاں شمس کا کہنا تھا کہ اجلاس میں تمام اراکین نے متفقہ فیصلہ کیا کہ جیو نیوز، جیو انٹرٹینمنٹ اور جیو تیز کے لائسنس فوری طور پر معطل کئے جائیں اور ان کے دفاتر سیل کردیئے جائیں حالانکہ جیو ٹی وی کے مالک میر شکیل الرحمان نے اپنے پیسے کی چمک دمک سے پیمرا اراکین پر بہت دباؤ ڈالا لیکن اراکین نے اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے جیو ٹی وی کا لائسنس معطل کرنے کا فیصلہ کیا جس پر وہ داد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیمرا کے سرکاری ممبران پر حکومت کی جانب سے دباؤ ہے اس لئے وہ اجلاس میں شرکت کرنے اور کوئی بھی فیصلہ کرنے سے کترا رہے ہیں تاہم 28 مئی کو اتھارٹی کا دوبارہ اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں ہم امید کرتے ہیں کہ سرکاری ممبران بھی شرکت کریں گے اور لائسنس منسوخی کا حتمی اور متفقہ فیصلہ ہو جائے گا۔


خبر کا کوڈ : 384574
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش