0
Tuesday 3 Jun 2014 14:23

کراچی سینٹرل جیل میں قیدیوں کو موبائل فون کی فراہمی کے عوض فی ہفتہ 10 ہزار روپے وصولی

کراچی سینٹرل جیل میں قیدیوں کو موبائل فون کی فراہمی کے عوض فی ہفتہ 10 ہزار روپے وصولی
اسلام ٹائمز۔ سینٹرل جیل میں ایک موبائل سیلولر کمپنی کا نیٹ ورک بحال ہونے کے بعد مبینہ طور پر جیل حکام کی ملی بھگت سے قیدیوں کو ہزاروں روپے کے عوض موبائل فون دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جرائم کے سدباب کی خاطر سینٹرل جیل میں قید خطرناک ملزمان کا باہر کی دنیا سے رابطہ منقطع کرنے کی غرض سے جیل کے اندر موبائل فون جیمرز نصب کئے گئے لیکن ایک مخصوص کمپنی کا نیٹ ورک بحال ہونے کے باعث اب جیل حکام کی ملی بھگت سے قیدیوں کو موبائل فون فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جیل حکام کی آشیرباد سے ہیڈ کلرک رفیق چنہ مبینہ طور پر 8 سے 10 ہزار روپے ہفتہ کے حساب سے قیدیوں کو موبائل فون فراہم کرتا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف خطرناک ملزمان اپنے گروپس چلا رہے ہیں بلکہ ٹارگٹ کلرز کو بھی احکام جاری کرتے ہیں۔
 
ذرائع کا کہنا ہے کہ رفیق چنہ کو جیل حکام نے نوازتے ہوئے ٹاور انچارج کی ذمہ داریاں بھی تفویض کر دی ہیں جبکہ قانون کے تحت ٹاور انچارج کی ذمہ داریاں سینئر جیلر کو تفویض کی جاتی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رفیق چنہ جیل میں موبائل فون فراہم کرنے کے عوض جمع ہونے والی رقم میں سے اعلیٰ حکام کو باقاعدگی سے ان کا حصہ پہنچاتا ہے جس کی وجہ سے وہ اعلیٰ افسران کی آنکھوں کا تارا بنا ہوا ہے۔ اس سے قبل رفیق چنہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں تعینات تھا جہاں کئی الزامات پر اس کا تبادلہ کیا گیا اور اس کی جہاں بھی پوسٹنگ رہی وہاں سے کسی نہ کسی الزام کے تحت ہی اسے ہٹایا گیا لیکن کوئی بھی اس کے خلاف بھرپور کارروائی نہیں کر سکا، اس سلسلے میں موقف جاننے کے لئے ڈی آئی جی جیل خانہ جات مظفر عالم صدیقی اور سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل قاضی نذیر سے ان کے موبائل فون پر متعدد رابطہ کیا گیا لیکن انھوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔
خبر کا کوڈ : 388712
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش