0
Thursday 10 Jul 2014 20:23
سونامی کا مطلب ہے تباہی اور پیپلز پارٹی تباہی نہیں چاہتی

آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، خورشید شاہ

مسئلے لڑائیوں سے نہیں مذاکرات کے ذریعے حل ہوتے ہیں
آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، خورشید شاہ
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ جمہوریت ڈی ریل نہ ہو، نواز شریف کو نہیں پارلیمنٹ کو بچانا چاہتے ہیں، ہم نے شہادتیں دے کر اس نظام کو محفوظ کیا، آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے ابھی تک سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، سونامی کا مطلب ہے تباہی اور پیپلز پارٹی تباہی نہیں۔ کراچی میں پیپلز پارٹی کے میڈیا سیل کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ہم عدلیہ کا دروازہ دیکھ کر آئے ہیں اور کیسز بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ جمہوریت ڈی ریل نہ ہو، اسمبلی کی مدت 4 سال ہونی چاہئے، پارلیمنٹ کے ہوتے ہوئے فیصلے سڑکوں پر کریں گے تو سسٹم نہیں چل سکتا، بیٹھ کر بات ہونی چاہئے، ہمیں اقتدار کا لالچ نہیں ملک کی فکر ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے ابھی تک سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، دنیا کے ساتھ چلنے کیلئے ہمیں ایک سسٹم کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا، مسئلے لڑائیوں سے نہیں مذاکرات کے ذریعے حل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نواز شریف کی نہیں بلکہ پارلیمنٹ کے تحفظ کی بات کر رہے ہیں۔ انہو ں نے مزید کہا کہ میاں صاحب دعوے کرتے تھے کہ 6 ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کر دیں گے، موجودہ حکومت میں لوڈشیڈنگ زیادہ اور بجلی کی قیمتیں بھی 70 فیصد بڑھ گئیں، سب کو ملکر کرپشن کی بیماری سے بچنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ایک سال پارلیمنٹ میں گزارا اور نظام کو تسلیم کیا، سونامی کا مطلب ہے تباہی اور پیپلز پارٹی تباہی نہیں چاہتی، لانگ مارچ میں دہشتگردی کا کوئی واقعہ ہوگیا تو ذمہ دارکون ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 398681
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش