0
Tuesday 19 Oct 2010 17:51

افغانستان میں قیام امن کیلئے ایران کی پہلی مرتبہ عالمی مذاکرات میں شرکت،تہران کا کردار تسلیم کرتے ہیں،ہالبروک

افغانستان میں قیام امن کیلئے ایران کی پہلی مرتبہ عالمی مذاکرات میں شرکت،تہران کا کردار تسلیم کرتے ہیں،ہالبروک
 روم:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق جنگ سے تباہ حال افغانستان میں قیام امن اور استحکام کے لئے مناسب ماحول کی تشکیل کی غرض سے ایران نے پیر کو پہلی مرتبہ افغانستان کے معاملے پر بین الاقوامی رابطہ گروپوں کے ساتھ اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہونے والے مذاکرات میں حصہ لیا۔جبکہ افغانستان میں قیام امن کے لئے عالمی سطح پر ہونے والے مذاکرات آئندہ ماہ (نومبر) میں لزبن میں ہوں گے۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق روم میں ہونے والے اس اجلاس جس میں 46 ملکوں کے خصوصی نمائندوں نے شرکت کی،ان میں پہلی مرتبہ 57 مسلم ملکوں پر مشتمل تنظیم او آئی سی،جسے مسلم امہ کی سب سے اہم آواز قرار دیا جاتا ہے،کا نمائندہ بھی شامل تھا۔
اس موقع پر افغانستان اور پاکستان کے لئے امریکا کے خصوصی نمائندے رچرڈ ہالبروک نے صحافیوں کو بتایا کہ ایران اور او آئی سی کے نمائندوں کی شرکت انتہائی اہم پیشرفت ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا ایک اور اشارہ ہے کہ افغانستان میں قیام امن اور استحکام لانے کے لئے بین الاقوامی کوششیں تہذیبوں کا تصادم ہرگز نہیں ہے۔ امریکی نمائندے نے کہا کہ ہم اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ افغانستان کی مخدوش صورتحال کے پرامن تصفیہ کرانے میں ایران کا ایک اہم کردار ہے۔ہالبروک نے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات پر ہونے والی تنقید کو مسترد کیا اور ہتھیار ڈالنے والے جنگجوؤں کا حوالہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں مصالحت کے حوالے سے ہر ایک سے بات کرنے کی گنجائش موجود ہے۔امریکی نمائندے نے کہا کہ افغانستان میں کوئی شکست نہیں ہو رہی،کیونکہ ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ ہم اس جنگ کو فوجی ذرائع سے جیت نہیں سکتے۔
اس موقع پر اٹلی کے افغانستان کے لئے خصوصی نمانئدے میسیموایناکسی نے کہا کہ امن مذاکرات میں ایران کی شمولیت کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور ایران مشترکہ مفادات رکھتے ہیں،جن میں ایران افغان بارڈر کے ذریعے انسانوں اور منشیات کی اسمگلنگ کے مسائل شامل ہیں۔قبل ازیں ایرانی صدر احمدی نژاد نے رواں سال کے آغاز میں کہا تھا کہ صرف علاقائی طاقتیں ہی افغانستان میں امن لا سکتی ہیں۔تاہم پیر کو ہونے والے اجلاس میں سفارتکاروں افغان مسئلے کے حل کو عالمی کوشش قرار دیا۔اجلاس کی صدارت کرنے والے جرمنی کے خصوصی نمائندے مائیکل اسٹینر نے کہا کہ یہاں اس مسئلے کے لئے تمام عالمی برادری جمع ہوئی ہے۔
وقت نیوز کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے لئے امریکی خصوصی نمائندے رچرڈ ہالبروک نے کہا ہے کہ افغانستان میں مفاہمت کی خواہش رکھنے والے عناصر کے ساتھ مذاکرات کی گنجائش موجود ہے،ایران افغان جنگ کے خاتمے کے لئے اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔اٹلی کے دارالحکومت روم میں افغانستان کی صورتحال پر غور کے لئے منعقد ہونے والے ایک روزہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رچرڈ ہالبروک نے اس اجلاس کا خیرمقدم کیا جس میں مغربی اور نیٹو ممالک کے علاوہ ایران سمیت اسلامی ممالک کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ہالبروک نے کہا ہے کہ طالبان کے خلاف پاکستانی فوج کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نومبر میں نیٹو کانفرنس میں افغانستان میں اختیارات کی منتقلی سے متعلق اہم فیصلے کئے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 40899
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش