0
Wednesday 24 Sep 2014 10:51
حقانی گروپ سے مذاکرات آسان

شراکت اقتدار کے افغان فارمولے کے اثرات پورے خطے پر پڑیں گے، تجزیہ نگاروں کی رائے

شراکت اقتدار کے افغان فارمولے کے اثرات پورے خطے پر پڑیں گے، تجزیہ نگاروں کی رائے
اسلام ٹائمز۔ ایک قومی اخبار کے زیر اہتمام فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے سیاسی رہنماوں اور تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ افغانستان میں شراکت اقتدارکا نیا فارمولا مثبت تبدیلی ہے، اس فارمولے کے نہ صرف پاکستان اور افغانستان بلکہ پورے خطے پرگہرے اثرات مرتب ہونگے، پاکستان کو سوچ سمجھ کرقدم اٹھانا ہوگا کیونکہ افغانستان میں استحکام ہی ہمارے قومی مفادمیں ہے۔ مرکزی رہنما جماعت اسلامی حافظ سلیمان بٹ نے کہا کہ افغانستان میں نو منتخب حکومت بھی امریکا کی مرہون منت ہے، اس حکومت سے کسی ہمسایہ ملک کوکوئی فائدہ نہ ہو گا، اس کا فائدہ صرف امریکا کو ہے کہ سیکیورٹی معاہدے پر دستخط ہو جائیں گے اور نیٹو فورسز کا انخلا آسان ہو جائے گا۔ انہوں کہا کہ اشرف غنی امریکا کے کہنے پر آگے آئے، پشتون قبیلے میں ان کی پوزیشن اچھی ہے لہذا وہ سب سے مذاکرات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاف اور حکمت یارتو پہلے ہی اسمبلی میں موجود ہیں لیکن حقانی گروپ اور طالبان کے ساتھ بھی مذاکرات کو فروغ دیا جائے گا، حکومت پاکستان کو افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

مرکزی رہنما اے این پی احسان وائیں نے کہا کہ افغانستان کی نومنتخب حکومت سے پاکستان اور سیاسی جماعتوں نے بہت زیادہ امیدیں وابسطہ کر رکھی ہیں جو کسی بھی طور پوری نہیں ہو سکتیں، اس وقت خطے کے جو حالات ہیں اس میں پاکستان کی فارن پالیسی بنانے والوں کا بھی قصور ہے، اس سال کے آخر میں نیٹو فورسز کا انخلا ہو گا، جس کے بعد خطے کے حالات مزید خراب ہونگے، اقتدار کیلیے جنگ و جدل ہو گی اور ہمیں ذہنی طور پر اس کیلیے تیار رہنا چاہیے۔

دفاعی تجزیہ نگار بریگیڈیئر (ر ) فاروق حمید نے کہا کہ رواں سال افغانستان میں ڈیولپمنٹ ہو رہی ہے، جن میں سے پہلی ڈیولپمنٹ شراکت اقتدار ہے اور تاریخ میں پہلی مرتبہ پر امن انتقال اقتدار ہو رہاہے۔ سیاسی تجزیہ نگار ڈاکٹر اعجاز بٹ نے کہا کہ افغانستان میں شراکت اقتدار ایک اچھی ڈیولپمنٹ ہے مگر اس کے اچھے یا برے اثرات وقت کے ساتھ ظاہر ہونگے، اشرف غنی کا تعلق پشتون جبکہ عبداللہ عبداللہ کا تعلق تاجک قبیلے سے ہے، افغانستان میں شروع سے ہی قبائل میں خانہ جنگی رہی ہے بہرحال یہ ایک اچھی مثال قائم ہوئی ہے اور اس کا سہرا امریکا کے سر ہے۔
خبر کا کوڈ : 411319
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش