0
Saturday 25 Oct 2014 17:23
34 ناکہ بندیاں، ڈبل سواری پر پابندی، دو دن موبائل سروس بند رہیگی

محرم الحرام، ڈی آئی خان حساس ترین کیٹگری اے میں جبکہ ٹانک کیٹگری بی میں شامل، ڈی آئی جی

ڈی آئی خان چھ اور ٹانک تین سیکٹرز میں تقسیم، کنٹرول روم سٹیٹ لائف بلڈنگ میں قائم
محرم الحرام، ڈی آئی خان حساس ترین کیٹگری اے میں جبکہ ٹانک کیٹگری بی میں شامل، ڈی آئی جی
اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈیرہ رینج عبدالغفور آفریدی نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے حوالے سے تمام سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان کو قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور وزارت داخلہ کی رپورٹس کی روشنی میں صوبہ خیبر پختونخوا کا حساس ترین ضلع قرار دیکر کیٹگری اے میں رکھا گیا ہے جبکہ ضلع ٹانک کو کیٹگری بی میں رکھا گیا ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ڈیرہ پریس کلب، الیکٹرک و پرنٹ میڈیا کے نمائندوں، ریڈیو پاکستان اور دیگر نشریاتی اداروں کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں تمام جلوسوں اور پروگراموں کیلئے فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کئے گئے ہیں۔سیکورٹی انتظامات کو بہتر بنانے کیلئے ڈیرہ اسماعیل خان کو چھ اور ٹانک کو تین سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ان سیکٹرز کی نگرانی کیلئے تین ایس پی لیول کے افسران، دس ڈی ایس پیز اور دس انسپکٹرز کے ہمراہ ڈیرہ اسماعیل خان کیلئے پانچ ہزار جبکہ ٹانک کیلئے تین ہزار جوان ڈیوٹیاں سرانجام دینگے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے سٹیٹ لائف بلڈنگ پر مین کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جبکہ ڈی سی آفس میں پولیس اور انتظامیہ کا مشترکہ کنٹرول روم ہوگا اس کے علاوہ ریسکیو 15 (پال) کی عمارت میں بھی کنٹرول روم کام کریگا۔ ڈی آئی جی نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر 34/34 ناکہ بندیا ں قائم کی گئی ہیں۔ سکیورٹی انتظامات کے تناظر میں دریائے سندھ پر بھی 9 چیک پوسٹیں بنا دی ہیں، جبکہ دریائے سندھ کے سولہ راستوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ یکم محرم سے 10 محرم تک موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ہوگی تاہم بزرگ شہری، خواتین، بچے اور میڈیا کے نمائندے اس پابندی سے مستثنیٰ ہونگے۔ محرم الحرام میں پولیس اور پاک فوج کی مشترکہ ناکہ بندیاں اور گشت بھی ہوگا۔ اس کے علاوہ پاک فوج کے تربیت یافتہ بم ڈسپوزل سکواڈ بھی پولیس کے ہمراہ ہونگے جو جلوسوں کے روٹس اور مجالس کے پروگراموں کی سکیورٹی کلئیرنس دینگے۔ محرم الحرام میں افغان مہاجرین اور متاثرین وزیرستان کا شہر میں یوم عاشورہ تک داخلہ ممنوع قرار دیدیا گیا ہے اور ان ایام میں ان کے ڈسٹری بیوشن پوائنٹس بھی بند رہیں گے۔ نویں اور دسویں محرم کو موٹر سائیکل پر مکمل پابندی کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ تاہم حالات کے پیش نظر کوئی بھی انتہائی اقدام اٹھایا جاسکتا ہے۔ کرفیو ہرگز نہیں لگایا جائے گا۔ سکیورٹی انتظامات کو بہتر بنانے کیلئے نویں اور دسویں محرم کو موبائل فون بند ہوگا۔ جلوس کے روٹس اور مجالس کے پروگراموں کے ارد گرد صفائی کا بھی خصوصی انتظام کیاجا رہا ہے تاکہ ماضی کی طرح کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ محرم الحرام کے ایام میں دوکانوں کی بندش کے حوالے سے تاجران کی مشاورت کے بعد ہی کوئی لائحہ عمل تیار کیا جائیگا۔ ریڈ زون میں کام کرنیوالے سرکاری ملازمین کو خصوصی پاسز جاری کئے جائینگے۔ محرم الحرام کے پروگراموں کے حوالے سے ماضی میں کئے گئے معاہدات پر سختی سے عمل درآمد کرائینگے اور ان میں کسی قسم کے اضافے یا کمی کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔ معاہدات کی خلاف ورزی کرنے پر سخت کارروائی کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے جوانوں کو سیکورٹی پلان کے نام پر عوام کو تنگ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دینگے۔ ہسپتال کے عملہ کی چھٹیان منسوخ کردی ہیں۔ ہر پروگرام جلوس کے ہمراہ ڈاکٹر، ایمبولینس اور متعلقہ ادویات بھی دستیاب ہونگی۔ اہل تشیع اور اہل سنت مکتب فکر کے افراد سے محرم الحرام کے حوالے سے ملاقاتوں کاسلسلہ جاری ہے اور ان میں مکمل مذہبی ہم آہنگی ہے تاہم دہشتگرد ہماری ذرا سی غفلت اور غلطی سے اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ ڈی آئی جی ڈیرہ نے کہا کہ ڈیرہ میں مکمل امن ہے تاہم سانحہ سنٹرل جیل اور آپریشن ضرب عضب کا رد عمل متوقع ہے لیکن ان تمام خدشات کے باوجود پولیس الرٹ ہے اور پولیس کو دہشتگردی کے خاتمہ اور قیام امن میں خاطر خواہ کامیابیاں بھی مل رہی ہیں۔سول سوسائٹی و امن کمیٹیوں کا پولیس کے ساتھ بے حد تعاون ہے۔ تمام مکاتب فکر سے تجاویز لی ہیں۔ محرم امن کا مہینہ ہے اور ہمیں اس کا احترام کرنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 416386
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش