0
Wednesday 5 Nov 2014 09:02

یوم عاشور، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ

یوم عاشور، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں جلوسوں کو روکنے کے لئے کرفیو نافذ کر دیا گیا جبکہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے شمالی علاقہ میں یوم عاشور کے جلوسوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔ بوانا میں مہاپنچایت نے گذشتہ روز فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مسلمان اپنے گھروں میں جو چاہیں کر سکتے ہیں لیکن انہیں دوسروں کو پریشان کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اس پنچایت کو وزیراعظم نریندر مودی کی حکمران جماعت بی جے پی کے کئی رہنماؤں کی حمایت حاصل ہے۔ پنچایت میں بی جے پی رکن گوگن سنگھ نے بھی شرکت کی اور علاقے کے نوجوانوں کو محرم کے جلوسوں کو روکنے کا مسئلہ اٹھانے پر مبارکباد پیش کی۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے محرم الحرام کے جلوس روکنے کیلئے کرفیو نافذ کر دیا، ہر طرف قابض فوجی گشت کرتے رہے۔ 

مقبوضہ کشمیر کے بیشتر حصوں میں سخت کرفیو کے سبب سڑکیں ویران اور بازار سنسان ہیں، بھارتی فوج کی بکتربند گاڑیاں ہر چوک پر موجود ہیں، کشمیریوں کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ کرفیو کے باعث مریضوں کو ہسپتالوں تک پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ پولیس تھانہ شہید گنج، بٹہ مالو، شیرگڑی، کرانگر، مانسمہ، رام منشی باغ، کوٹھی باغ، کرالہ کھڈ اور پارمپورہ کی حدود میں آنے والے علاقوں میں ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144 کے تحت لوگوں کی نقل و حرکت پر سختی کے ساتھ پابندی عائد کر رکھی ہے۔ 

ادھر سری نگر میں بھارتی پولیس اور فوج نے محرم کے جلوسوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں درجنوں عزادار زخمی ہو گئے اور متعدد کو گر فتار کر لیا گیا۔ اہلکاروں نے عزاداروں کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کے علاوہ ربڑ کی گولیاں چلائیں۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے لوگوں کو محرم کے جلوس نکالنے سے روکنے کیلئے کرفیو اور پابندیوں کے نفاذ کی شدید مذمت کر تے ہو ئے اسے قابض انتظامیہ کی جانب سے دینی معاملات میں صریحاً مداخلت قرار دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 418011
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش