0
Wednesday 12 Nov 2014 20:54
حزب التحریر، لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ نے داعش کو آواز دیدی

پاکستان کی کالعدم جماعتوں کو اپنی بقاء کیلئے داعش کی ضرورت پڑ گئی

پاکستان کی کالعدم جماعتوں کو اپنی بقاء کیلئے داعش کی ضرورت پڑ گئی
لاہور سے ابو فجر کی رپورٹ

لاہور کے مختلف علاقوں میں داعش کے پرچم والے پوسٹر اور سٹیکرز لگنے کے بعد پولیس متحرک ہو چکی ہے اور انہیں ٹاسک دیا گیا ہے کہ لاہور میں جو بھی داعش سے وابستہ ہے اسے فوری طور پر گرفتار کر لیا جائے۔ اس حوالے سے مسلسل وزیر داخلہ کی زیر صدارت اہم اجلاس بھی ہو رہے ہیں۔ آج بھی سول سیکرٹریٹ میں وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر بلال یاسین، رانا مقبول، آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا، سیکرٹری داخلہ پنجاب اعظم سلمان خان سمیت اہم افسران شریک ہوئے۔ اجلاس میں بھی داعش کی لاہور میں موجودگی کی اطلاعات پر غور کیا گیا۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت داعش کی سرگرمیوں کو بروقت روکنے کی منصوبہ بندی کر چکی ہے اور اس حوالے سے پولیس کو فری ہینڈ دے دیا گیا۔ ادھر آج ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے بھی پریس کانفرنس کی ہے جس میں انہوں نے میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسی بےبنیاد خبریں چلا کر عوام میں خوف و ہراس نہ پھیلائے بلکہ ذمہ دارانہ کردار ادا کرے۔

اسلام ٹائمز کے باوثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ ابھی باضابطہ داعش لاہور میں نہیں آئی البتہ داعش کے لئے زمینہ سازی کا عمل تیزی سے جاری ہے اور حالیہ پوسٹر لیپنگ اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ داعش کو پاکستان میں دعوت دینے میں سرفہرست کالعدم حزب التحریر ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب التحریر نے باقاعدہ ابوبکر البغدادی سے رابطہ کیا ہے اور اسے پاکستان آنے کی دعوت دی ہے۔ ذرائع کے مطابق ابوبکر البغدادی نے حزب التحریر کو پاکستان میں زمینہ سازی اور مالی مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب التحریر نے مالی مدد کی حامی بھری ہے تاہم افرادی قوت کے لئے لشکر جھنگوی، تحریک طالبان پنجابی گروپ، کالعدم سپاہ صحابہ اور جنداللہ سے رابطہ کیا گیا ہے جن میں لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کی قیادت نے بھرپور تعاون دینے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔

ذرائع کا  کہنا ہے کہ کالعدم جماعتیں داعش کو پاکستان میں دیکھنا چاہتی ہیں اور اس سلسلے میں لاہور، ملتان اور گوجرانوالہ سمیت 11 اضلاع میں داعش کے لئے تیزی سے کام جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرون ملک یونیورسٹیز سے پڑھ کر آنے والے ماڈرن طلبا کو یہ ٹاسک دیا گیا ہے اور انہوں نے یونیورسٹیز میں طلبا تنظیموں سے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی لاہور میں بھی متعدد اجلاس ہو چکے ہیں۔ سپاہ صحابہ بھی داعش کے لئے مصروف ہے جس کی اطلاع خفیہ ادارے نے ایک ماہ قبل  دے دی تھی تاہم حکومت کی جانب سے کوئی اقدام نہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ اور نارووال میں لشکر جھنگوی کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں پاک فوج کی جانب سے شروع کئے گئے آپریشن ضرب عضب کے بعد دہشت گرد اور شدت پسند جماعتیں اپنی بقا کے لئے داعش کو پاکستان بلا رہی ہیں۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس اداروں نے حکومت کو واضح انداز میں کہا ہے کہ اگر داعش پاکستان میں داخل ہو گئی تو موجودہ حکمرانوں کو اپنا پہلا نشانہ بنا کر اقتدار پر قبضہ کرے گی جس کے بعد حکومتی حلقوں میں بہت زیادہ تشویش پائی جا رہی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب اس حوالے سے کافی متحرک ہو چکے ہیں اور پولیس کو داعش کے خلاف آپریشن میں تمام اختیارات سونپ دیئے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس اس وقت مکمل فارم میں ہے اور پاکستان میں داعش کا داخلہ روکنے کے لئے کمربستہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج نے بھی حکومت کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔
خبر کا کوڈ : 419215
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش